دوخوبصورت نرسیں

 


ہائے دوستو! کیسا حال ہے؟ میرا نام ساجد ہے اور میں ایبٹ آباد کا رہنے والا ہوں۔ آج میں اپنی ایک انوکھی کہانی آپ سے شیئر کرنے جا رہا ہوں۔ ہوا کچھ یوں کہ میری بہن کو نرسنگ کی جاب مل گئی۔ اس کی پہلی اپائنٹمنٹ بٹگرام میں ہوئی۔ اور مجھے اسے چھوڑنے بٹگرام جانا پڑا کیونکہ جگہ بھی ڈھونڈنی تھی اور سامان بھی ساتھ تھا۔ میری بہن کو شادی شدہ سٹاف ہاسٹل میں روم مل گیا۔ جب ہم روم میں پہنچے تو پورے ہاسٹل کی نرسیں وہاں جمع ہو گئیں کیونکہ ایک تو ہم بہت لمبا سفر کر کے وہاں پہنچے تھے اور دوسرا ان میں ایک نئی نرس کا اضافہ ہوا تھا۔


تو پورے ہاسٹل کی نرسیں ہم سے ملیں۔ وہاں ایک نرس جو عمر میں میرے برابر کی تھی، مجھے پسند آ گئی۔ اور اتنی پسند آئی کہ میں نے اس سے شادی کرنے کا سوچ لیا۔ اس کا نام سعدیہ تھا۔ اس کی ہائٹ 5 فٹ 3 انچ تھی۔ اس کے ممے تقریباً 34، گانڈ 32 تھی۔ اور رنگ اتنا صاف کہ گالوں کی لالی نظر آ رہی تھی۔ اس کی آنکھیں ایسی گہری کہ انہیں دیکھنے والا ان میں ڈوب جاتا تھا۔ بہن کی وجہ سے اس سے کافی گپ شپ ہوئی اور رات کا کھانا بھی ہم نے اس کے ساتھ ہی کھایا۔ خیر، صبح ہی مجھے واپس آنا پڑا لیکن وہ میرے دل کو ایسی لگی کہ جب سے میں واپس گھر آیا، اسی کے بارے میں سوچتا رہتا تھا۔


خیر، ایک ہفتہ تو میں نے بہت مشکل سے گزارا، اور جیسے ہی سنیچر آیا، میں بہن سے ملنے کا بہانہ بنا کر بٹگرام پہنچ گیا۔ اس دن سعدیہ کی ایوننگ ڈیوٹی تھی۔ رات 8:15 کے قریب اس سے ملاقات ہوئی۔ کیونکہ میری بہن کی نائٹ ڈیوٹی تھی، تو اس رات اس سے کھل کر ملاقات ہوئی۔ رات 10 کے قریب جب میں اس کے روم کے دروازے پر دستک دینے گیا (کیونکہ میرا چائے کا موڈ بن رہا تھا اور اس سے کہنا چاہتا تھا کہ وہ مجھے اپنے پیارے ہاتھوں سے چائے بنا کر دے)، تو جیسے ہی میں اس کے روم کے قریب پہنچا، مجھے اندر سے کچھ آوازیں سنائی دینے لگیں۔ ایسا لگتا تھا جیسے کوئی اس کے ساتھ ہے۔


جیسے ہی میں نے دروازے کے کی ہول سے اندر دیکھا تو میں حیران رہ گیا، کیونکہ اس کے پاس ایک اور لڑکی بیٹھی ہوئی تھی اور وہ آپس میں بوسہ لے رہی تھیں۔ جیسا کہ میں اس کے ساتھ شادی کا سوچ رہا تھا، یہ سب کچھ دیکھ کر مجھے بہت دکھ ہوا، اور یہ دیکھتے ہی میں نے اس سے اپنے پیار کا انتقام لینے کا بھی سوچ لیا۔ تو دستک دے کر اسے میں نے چائے کا کہا، جو وہ 5 منٹ میں ہی بنا کر لے آئی۔


جیسے ہی وہ چائے لے کر آئی، میں نے اس سے گپ شپ شروع کر دی۔ ادھر ادھر کی باتیں کرتے کرتے میں نے اس کی تعریف شروع کر دی۔ جب میں نے دیکھا کہ تیر ٹھیک نشانے پر لگ رہے ہیں تو میں نے اس کے فگر کی بھی تعریف شروع کر دی۔ جب میں نے اس سے کہا کہ آپ کے بریسٹ تو جان نکالتے ہیں، تو وہ ہنسنے لگی اور ساتھ ہی میرے اور قریب ہو کر بیٹھ گئی، کیونکہ وہ پہلے ہی کافی گرم تھی۔


جیسے ہی وہ میرے قریب ہوئی تو میں نے اس کا دوپٹہ کھینچ لیا۔ اور یہ دیکھتے ہی میری ہمت اور بڑھی اور میں نے اسے بوسہ کر دیا۔ اور اس بوسے کے ساتھ ہی میں نے اس کے ہونٹوں کو چوم لیا اور مسلسل بوسہ لینے لگا۔ اس میں اتنی گرمی تھی کہ مجھ سے بڑھ کر وہ میرا ساتھ دے رہی تھی۔ اس نے کہا، "ساجد! پلیز میری آگ کسی طرح بجھا دو، پلیز۔" یہ دیکھ کر میں نے اس کی قمیض اتاری اور اس کی گردن پر بوسہ دیتے دیتے اس کے گول گول مموں کو دبانا شروع کر دیا۔ مموں کو دباتے دباتے میں نے اس کا بلاؤز اتارا تو اس کے دودھ کی طرح سفید ممے دیکھتے ہی میں آپے سے باہر ہو گیا۔ کبھی میں ایک ممے کو کاٹتا اور کبھی دوسرے کو۔


اسی دوران اس نے مجھے بیڈ پر دھکا دیا اور بڑھ کر میری پینٹ اتار کر میرا لن نکال کر چوسنا شروع کر دیا۔ اس کے چوسنے کا انداز ایسا تھا کہ میں 3 منٹ میں ہی اس کے منہ میں ہی فارغ ہو گیا۔ لیکن اس کی طرح میری پیاس ابھی بجھی نہیں تھی، تو میں نے آگے بڑھ کر اس کی شلوار اتاری اور اس کی گلابی چوت کو چوسنا شروع کر دیا۔ اس کی پھدی کا گیلا پن میں اپنی زبان پر محسوس کر رہا تھا، اس کی سسکیاں اپنے عروج پر تھیں۔ اس کی اس حالت کو دیکھتے ہوئے میں نے اپنا لن اس کی چوت پر رگڑا تو اس نے کہا، "ساجد، پلیز اب اندر بھی کر دو، میں مر رہی ہوں۔"


کیونکہ اس کی چوت اس کے پانی سے گیلی ہو چکی تھی، تو میں نے اسے گھوڑی بنایا اور پورے لن کو آہستہ آہستہ اندر کر دیا۔ اب حالت یہ تھی کہ وہ بیڈ پر گھٹنوں کے بل تھی، یعنی گھوڑی بنی ہوئی تھی، میرا لن اس کے اندر تھا اور میرے دونوں ہاتھ اس کے خوبصورت مموں پر تھے۔ تقریباً 10 منٹ تک جھٹکے دینے کے بعد جب میں فارغ ہونے کے قریب آیا تو تب تک وہ 2 بار فارغ ہو چکی تھی۔ پھر میں نے اپنا لن باہر نکالا اور چوت کے پانی سے گیلا لن ایک ہی بار میں اس کی گانڈ میں گھسا دیا۔ ایسا کرنے سے اس کی چیخ نکل گئی، لیکن میں نے اس کی چیخ کی پرواہ کیے بغیر ہی اسے چودتا رہا اور اس کی گانڈ میں ہی فارغ ہو گیا۔ اور اسی حالت میں ہی اسے بیڈ پر الٹا لٹا کر میں اس کے اوپر ہی لیٹ گیا۔


جانے کتنا ہی وقت گزر چکا تھا کہ میرے روم کے دروازے پر دستک ہوئی۔ دستک کی آواز سن کر میں نے جلدی سے پینٹ پہنی اور اسے جلدی سے باتھ روم میں بھگا دیا۔ میں نے دروازہ کھولا تو دیکھ کر حیران رہ گیا کہ باہر وہی لڑکی کھڑی تھی جس کے ساتھ سعدیہ اپنے روم میں بوسہ لے رہی تھی۔ اسے میری حالت دیکھ کر کچھ شک ہوا اور وہ میرے روم میں داخل ہو گئی۔ میرے روم میں داخل ہوتے ہی اس کی نظر ایک طرف پڑے ہوئے سعدیہ کے بلاؤز پر پڑی۔ جلدی میں سعدیہ اپنا بلاؤز ساتھ لے کر جانا بھول گئی تھی۔ جبکہ میرا انڈرویئر اس وقت کمبل کے نیچے تھا جو اسے نظر نہیں آیا۔


جیسے ہی اس کی نظر بلاؤز پر پڑی تو وہ سیدھی بیڈ کی طرف گئی اور بیڈ کے ساتھ نیچے پڑے ہوئے بلاؤز کو اٹھا کر انگلی میں گھماتے ہوئے میری طرف معنی خیز نظروں سے دیکھنے لگی۔ یہ سمجھتے ہی میں نے دروازہ لاک کیا اور سعدیہ کو باہر آنے کا کہا۔ سعدیہ کے باہر آتے ہی اس لڑکی نے سعدیہ سے کہا کہ تم مجھے وہاں بٹھا کر خود یہاں اکیلے ہی مزے لوٹ رہی ہو؟ تو سعدیہ نے کہا، "عائشہ، آئی ایم سوری یار، میں بہت مزے میں تھی، تمہارا خیال ہی نہیں رہا تھا، اور ہاں، ساجد بہت پیارا چودتا ہے۔"


سعدیہ کا یہ کہنا تھا کہ عائشہ نے کھڑے کھڑے ہی میری پینٹ کی زپ کھول کر میرے لن کو چوسنا شروع کر دیا۔ ساتھ ہی سعدیہ نے میری شرٹ اتار کر میرے سینے پر بوسہ دینا شروع کر دیا۔ تھوڑی دیر بعد میں بیڈ پر لیٹا ہوا تھا، عائشہ میرا لن چوس رہی تھی جبکہ سعدیہ کسی پورن اسٹار کی طرح اپنے کپڑے اتار کر میرے منہ پر بیٹھ گئی اور مجھے مجبوراً اس کی چوت چوسنی پڑی۔ تقریباً 2 منٹ بعد ہی عائشہ نے اپنے کپڑے اتارے اور میرے لن کے اوپر بیٹھ گئی اور اپنی سرخ سرخ چوت میں میرا پورا لن داخل کر دیا اور اوپر نیچے ہونے لگی۔ اور ادھر سعدیہ کی میں مسلسل چوت چوس رہا تھا۔


تقریباً 4 منٹ میں ہی عائشہ فارغ ہوئی اور اس کی جگہ سعدیہ نے لے لی اور عائشہ میرے سینے پر بوسہ دینا شروع ہو گئی۔ اسی طرح تقریباً 10 منٹ بعد میں اور سعدیہ دونوں ساتھ ہی فارغ ہوئے۔ 5 منٹ بعد ہم پھر تیار تھے۔ اور اس بار بھی باری باری میں نے دونوں کو گھوڑی بنا کر چودا۔ اسی گیم میں تقریباً رات کے 3 بج گئے تھے۔ پھر میں نے دودھ گرم کر کے پیا اور ان دونوں کے کانٹیکٹ نمبر لے کر ان دونوں کو ان کے روم میں بھیج دیا۔


اب میں تقریباً ہر مہینے بٹگرام جاتا ہوں اور پوری رات ہم جشن مناتے ہیں۔ سعدیہ کے ساتھ تو فون سیکس کرنے کا بھی اپنا مزہ ہے۔ ہاں تو دوستو، کیسی لگی میری کہانی؟

❤️ اردو کی دلکش شہوانی، رومانوی اور شہوت انگیز جذبات سے بھرپور کہانیاں پڑھنے کے لیے ہمارے فورمز کو جوائن کریں:

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی