آج میں آپ کو اپنی ایک ساتھی کی کہانی سنانے جا رہا ہوں
جو میرے ساتھ کمپنی میں کام کرتی ہے۔ اس کا نام ثمرین ہے۔ وہ بہت ہی خوبصورت لڑکی ہے،
گوری چٹی، اور آفس کے سب لڑکے اس پر جان چھڑکتے ہیں۔ گولڈن بال اور ہر وقت منہ میں
چیونگم ہوتی ہے۔ اس کی ہائٹ بالکل میری جتنی ہے اور فگر بہت ہی کمال کا ہے۔ زیادہ ٹائٹ
کپڑے نہیں پہنتی، پھر بھی سب کچھ دکھتا ہے۔ اندازاً 34-26-36 ہوگا۔ میں تو سوچتا رہتا
تھا کہ جو اس سے شادی کرے گا، وہ خوش نصیب ہوگا۔
اس کی میرے ساتھ بہت سلام دعا تھی، وہ مجھے بچہ کہہ کر بلاتی
تھی کیونکہ میں دیکھنے میں کم عمر لگتا ہوں۔ میں زیادہ وقت اس کے ساتھ ہی رہتا تھا۔
میں ہر وقت اس کے بوبز اور ہپس ہی دیکھتا رہتا تھا۔ میری برداشت بھی ختم ہو چکی تھی۔
آفس میں لوڈ شیڈنگ بہت ہوتی ہے اور میرے کیبن میں لوڈ شیڈنگ کے وقت روشنی کم آتی ہے۔
ایک دن بس روشنی گئی تو ثمرین میرے کیبن میں آئی اور ٹیبل
پر جھک کر کچھ فائل چیک کرنے لگی۔ میں اس کے گول ہپس دیکھ دیکھ کر میرا لن کھڑا ہو
رہا تھا۔ میں نے سوچا، چل سنی، تھوڑی ہمت کر لے۔ میں نے پیچھے سے جا کر اس کے ہپس پر
اپنا لن ٹچ کیا۔ وہ ایک دم تھوڑا آگے ہوئی اور پھر ویسے ہی پوز میں آ گئی۔ میں لن اور
دباتا جا رہا تھا۔ ثمرین کو پتا چل گیا تھا، لیکن وہ چپ دیکھ رہی تھی۔ میں تھوڑے رگڑے
مارنے لگا۔ تھوڑی دیر تک روشنی آ گئی، میں ڈر کر آگے ہوا اور واپس سیٹ پر چلا گیا۔
دو دن بعد پھر جب روشنی گئی، ثمرین میرے کیبن میں پھر آئی۔
آج وہ بہت سیکسی لگ رہی تھی۔ ململ کے کپڑے پہنے تھے اور جمعہ تھا۔ میں نے بھی شلوار
قمیض پہنی تھی۔ وہ پھر جھک کر کچھ کام کرنے لگی۔ میں نے پھر ہمت پکڑی اور اس کے پیچھے
چلا گیا۔ آج تو ہپس کی لکیر بھی نظر آ رہی تھی۔ میں نے اپنا لن جا کر اندر سیٹ کر لیا
اور پیچھے رکھا۔ اس دفعہ ثمرین پیچھے کو تھوڑا ہونے لگی۔ میں نے اپنا لن انڈرویئر کے
اندر سے باہر نکال لیا، لیکن شلوار کے اندر ہی تھا۔ ثمرین کو لن زیادہ فیل ہو رہا تھا
اور مجھے اس کے ہپ کی گرمی پاگل کر رہی تھی۔ خیر، معمول کے مطابق روشنی آ گئی، میں
واپس چلا گیا۔
پھر مجھے ایک دم پتا چلا کہ ثمرین اینول لیوز پر چلی گئی
ہے۔ میں بور ہو گیا۔ میں نے کہا، خیر، چلو، ایک ماہ کے بعد آئے گی۔ ایک ہفتے کے بعد
مجھے میرے سیل پر کال آئی۔ ثمرین نے کہا، سنی، مجھے تم سے ضروری بات کرنی ہے، مجھ سے
ملو۔ میں نے کہا، کیسے اور کہاں؟ میں نے کہا، ریسٹورنٹ؟ کہنے لگی، نہیں، کام ضروری
ہے، گھر آ جاؤ۔ اس کا گھر ڈیفنس میں تھا۔ میں نے کہا، ٹھیک ہے، میں آتا ہوں۔
میں ایڈریس لے کر اس کے گھر چلا گیا اور میں نے بیل بجائی
تو اندر سے آواز آئی، تم اندر آ جاؤ۔ میں ڈر سا گیا اور اندر چلنے لگا۔ ثمرین نظر آئی۔
کہنے لگی، میں نے کہا، ممی پاپا نہیں ہیں تو ویسے ہی بور ہو رہی تھی، تمہیں بلا لو۔
خیر، اس نے مجھے لاؤنج میں بٹھایا اور خود بیڈ روم میں چلی گئی۔ میں ٹی وی دیکھنے لگا۔
ثمرین نے مجھے بیڈ روم سے آواز دی، بچہ، ذرا اندر آؤ۔
میں چلا گیا۔ ثمرین بغیر دوپٹے کے کیا لگ رہی تھی! میں نے
کہا، ہاں؟ کہنے لگی، ایک ضروری بات کرنی ہے۔ میں نے کہا، ہاں، بولو۔ کہنے لگی، تم میرے
ساتھ آفس میں ہپس کے ساتھ کیا کھیلتے تھے؟ میں شرمندہ سا ہو گیا اور چپ کر گیا۔ میں
نے کہا، خیر، چھوڑو۔
**ثمرین**: تمہیں میرے ہپس اچھے لگتے ہیں؟
میں نے ہمت کی اور کہا، ہاں۔ کہنے لگی، جو تم آفس میں کرتا
کرتا رہ جاتے ہو، دوبارہ ٹرائی کر لو۔ وہ اٹھی اور الٹی ہو گئی۔ میں نے اس کے ہپس پر
لن رکھ دیا۔ وہ پیچھے ہوتے ہوتے میرے پیچھے دیوار آ گئی، اور لن اس کے ہپ کی لکیر میں
پھنس سا گیا۔ میں نے کہا، تھوڑا آگے ہو۔
میں نے اس کی قمیض اٹھائی تو پتا چلا اس نے انڈرویئر نہیں
پہنا ہوا اور گورے گورے ہپس نظر آ رہے تھے۔ میں نے قمیض اوپر کر کے لن ساتھ لگا لیا۔
کہنے لگی، مزا آ رہا ہے۔ میں نے کہا، ہاں۔ میں نے کہا، تمہیں؟ کہنے لگی، سو سو۔
میں نے پیچھے سے ہی اپنا ٹراؤزر نیچے کر لیا اور لن اندر
لگایا۔ اس نے جب اپنا ہاتھ پیچھے کیا تو میرے لن کو زور سے دبوچ لیا۔ میں نے کہا، صبر
کر۔ میں پوری طرح اس کے پیچھے لن رگڑنے لگا۔ ثمرین نے کہا، تم نے اپنا شوق پورا کر
لیا ہے؟ میں نے کہا، تقریباً۔ کہنے لگی، چلو، میرا شوق پورا کرو۔
میں چپ سا ہو گیا۔ کہنے لگی، آج میرا دماغ بہت خراب ہو رہا
ہے۔ میں نے بلیو پرنٹ دیکھ لیا ہے اور میری گرمی اتارو۔ ایک گھنٹے تک گھر والا آئے
گا۔ میں نے کہا، ٹھیک ہے۔
میں اسے کس کرنے کو کہا اور فرنچ کسنگ شروع کر دی۔ کیا مزے
کی کسنگ کرتی تھی! کبھی اس کی زبان میرے منہ میں، کبھی میری اس کے منہ میں۔ اس دوران
میں اس کے بوبز بھی دبا رہا تھا جو کہ سخت ہو رہے تھے۔ پھر میں نے کہا، اپنی شلوار
اتارو۔ اس نے اپنی شلوار اتاری اور اس کی گوری تھائیز دیکھ کر پاگل ہو گیا۔ اس نے قمیض
اوپر کی اور پھدی دکھائی اور مجھے چاٹنے کا اشارہ کیا۔
اس کی پھدی پر کوئی بال نہ تھا اور اتنی پنک! میں نیچے بیٹھ
گیا اور زبان سے چاٹنے لگا۔ وہ مزا لے رہی تھی۔ اس کی پھدی گیلی ہو چکی تھی اور اس
کی پھدی سے عجیب سا سؤر ٹیسٹ آ رہا تھا۔ اس کے پھدی کے لیپس موٹے ہو رہے تھے۔ باہر
کو ثمرین میرے منہ پر چاٹتی جا رہی تھی۔ کہہ رہی تھی کہ میں زبان اس کے اندر ڈالوں۔
میں تھک گیا تھا۔
میں نے کہا، بیڈ پر آ جاؤ۔ کہنے لگی، کام تمام کر دو بس۔
میں نے اپنا 6 انچ کا لن اس کی ٹانگیں کھول کر بیچ میں رکھا۔ وہ لن کو ہاتھ میں پکڑ
کر فیل کرنے لگی اور کہنے لگی، ٹگڑا ہے، مزا دے گا، لیکن آرام سے۔ میں نے کہا، سیل
ہے؟ کہتی، نہیں، ڈلڈو سے ٹوٹ گئی ہے۔
میں نے لن اندر کیا، وہ بلا کی گرم تھی اور ناخن چبانے لگی۔
میں نے کسنگ شروع کر دی، اس کے منہ میں زبان ڈال دی اور اندر کرنے لگا۔ اس کی پھدی
کسی سیل سے کم نہیں تھی۔ وہ ہاتھ پر مارنے لگی، آآآہہ اووف اوممم آآہہ سنی آرام سے۔
میں نے آدھا اندر ہو چکا تھا۔ میں نے کہا، باہر کر لوں؟
اس نے کہا، نہیں، آرام سے اندر کرتا جا۔ میں نے پھر زور سے جھٹکا لگایا۔ ثمرین چیخی،
سنی آآآہہ اووفف یا کیا کیا اوممم آآہہ۔ 2 منٹ کے بعد وہ نارمل ہو گئی اور کہنے لگی،
اب آگے پیچھے کر اور مجھے سیٹسفائی کر۔
میں زور زور سے دھکے مارنے لگا اور اس کی پھدی گیلی ہو چکی
تھی۔ پھچ پھچ کی آواز آ رہی تھی۔ وہ مجھے کس کرتی جا رہی تھی۔ میں نے اس کی قمیض بھی
اتار دی اور برا بھی۔ اس کے وائٹ بوبز اور پنک نپل، میں تو کھانے لگا۔ اسے اور جوش
چڑھنے لگا۔
میں 4 سے 5 منٹ میں لیک ہونے والا ہو گیا۔ جب اسے بتایا
تو اس نے مجھے دھکا دیا اور میرا لن باہر آ گیا اور باہر لیک ہو گیا۔ ثمرین کا برا
حال ہو چکا تھا۔ میں نے کہا، اتنا ٹھیک ہے؟ ثمرین شہوت سے فل دیوانی تھی ۔وہ بولی
ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے ۔
میں نے کہا، پھر کھڑا کرنا پڑے گا۔ کہنے لگی، ٹھیک ہے۔ کافی
دیر ہاتھ سے مسلتی رہی۔ میں نے کہا، چوس لو۔ کہنے لگی، نہیں، گندا ہوتا ہے۔ کہنے لگی،اپنے
ہپس میں رگڑ کر جوش دوں ۔ میں خوش
ہوگیا۔پلیز جلدی کرو۔
اس نے مجھے لٹایااور اپنے نرم نرم ہپس میرے لن پر رگڑنے
لگی ۔میں مزے سے چیخ پڑا۔ثمرین بھی مزے سے سسکیاں بھررہی تھی ۔ میرا لن کھڑا ہو رہا
تھا، لیکن میں چاہتا تھا کہ اب وہ اسے چوسے۔ میں نے کہا، ثمرین پلیز اسے اب منہ
میں بھی لو ۔میں اٹھ کر کھڑا ہوگیا۔اس نے مسکرا کر میری طرف دیکھا۔ اور ایک آہ بھر
کر گھٹنوں پر بیٹھی اور لن کو ہچکچاتے ہوئے زبان لگاتی، پھر منہ میں ڈالا اور زور سے
میرے سے چونے لگی، لالی پاپ کی طرح۔ آخر لن پورا تن گیا اور کہنے لگی، اف لن چوسنے
میں تو بہت مزا آتا ہے۔ اب میں اوپر آتی ہوں یا پوزیشن بہت سیکسی ہے؟
میں لیٹ گیا۔ وہ ٹانگیں کھول کر اوپر آ گئی اور پھدی کے
لیپس کھول کر آرام سے پورا اندر لے لیا۔ اور مزے سے آوازیں آنے لگیں، آآہہ اومم اومم
اومم آآہہ اور اور اوفف اوفف۔ اور اوپر نیچے اچھلنے لگی۔ وہ تیز ہوتی جا رہی تھی۔ مجھے
لگ رہا تھا کہ لیک ہونے والی ہے اور آخر کار پھدی سے دھار سا پانی نکلا اور چیخ کے
ساتھ رک گئی اور مجھے گلے لگ گئی۔
کسنگ کرنے لگی اور کہنے لگی، آج جانو، مزا آ گیا، آج میں
بہت خوش ہوں، ساری گرمی نکل دی۔ لن اس کی پھدی میں ہی تھا۔ کہنے لگی، یہ اندر کب بیٹھے
گا؟ میں نے کہا، اب کیا بتاؤں؟ کہنے لگی، تم بتاؤ، سکنگ کروں یا اور پھدی مارنی ہے؟
میں نے کہا، بات مانو گی؟ اس نے کہا، کیوں نہیں؟ میں نے
اس کے ہپس پر ہاتھ پھیرا اور کہا، تمہاری یہ پیاری اور سیکسی گانڈ چاہیے۔ میں نے گانڈ کے ہول
پر انگلی پھیری تو وہ مزے سے چلا اٹھی ۔بولی ، اس میں تو بہت درد ہوتی ہے۔ میں نے کہا،
مجھے لینی ہے۔ کہنے لگی، چلو، ٹرائی کرو، تمہاری پسند کی چیز ہے۔
میں پھر اس کے ہپس پر کسنگ کرنے لگا۔اف اس کی گانڈ بہت
ہی ملائم تھی ۔ میں پوری گانڈ پر زبان پھیرنے لگا۔ثمرین مزے سے چلارہی تھی ۔میں نے
اس کی موری کو چاٹنا شروع کردیا۔وہ اور مزے میں مست ہوکر چیخنے لگی ۔ اب میں نے
دھیرے دھیرے اپنے لن کی ٹوپی اس کی تنگ موری پر پھیرنی شروع کردی ۔ اسے نہیں پتا تھا
گانڈ میں جب لن جائے گاتو کتنی تکلیف ہوگی ۔ میں نے قریب سے آئل پکڑا اور اس کے گانڈ
کے ہول پر لگایا۔ کہنے لگی، کیا کر رہے ہو؟ میں نے کہا، دیکھتی جاؤ بس۔
میں نے لن کو پھر تیار کیا اور اسے گھوڑی بنایا۔ پیچھے سے
اس کے بال پکڑے اور لن کا ٹوپا گانڈ کے ہول پر رکھا اور تھوڑا دھکا دیا۔ ثمرین بولی،
نہیں جائے گا۔ میں نے زور لگایا تو ٹوپا اندر چلا گیا۔ ثمرین رونے لگی، اوفف سنی، باہر
کرو، پھٹ رہی ہے جان، پلیز۔
میں نے کہا، مجھے خوش نہیں کرے گی؟ وہ چپ ہو گئی۔ کہنے لگی،
ٹھیک ہے، آرام سے۔ میں نے دھکا مارتے ہوئے چیخوں کو نہ سنا اور آدھا اندر کر دیا اور
آگے پیچھے کرنے لگا۔ اس کی سیکسی ملائم گانڈ بری طرح ہ ل رہی تھی اور اس کا کلر ریڈ ہو گیا تھا۔ اب وہ نارمل ہوئی تو میں نے پورا
اندر کرنا شروع کر دیا۔ ثمرین کہنے لگی، اوفف اوفف سنی، بہت سخت ہے تمہارا، بس کرو
آآہہ اومم آئییی۔
میں پھر جھٹکے لگانے لگا۔ ثمرین بھی نارمل ہو گئی تھی۔
3 منٹ بعد میں لیک ہونے والا ہو گیا۔ میں نے کہا، لیک ہونے لگا ہوں۔ کہنے لگی، اندر
ہی ہو جاؤ۔ میں نے زور زور سے لن اندر کیا۔ ثمرین۔۔ اوفف آرام سے۔ اور جھٹکوں کے ساتھ
پورا اندر بہہ گیا۔ جب لن نکالا تو اس کا ہول کھل چکا تھا۔ اس نے ہک کی اور پھر ہم
نہائے۔
ثمرین سے چلا نہیں جا رہا تھا۔ اور اب میں ثمرین کی خواہش
ماہ میں ایک بار پوری کر ہی دیتا ہوں، اور وہ تھوڑی موٹی بھی ہو گئی ہےاور اسکی
گانڈ بھی بہت ہی سیکسی ہوگئی ہے ۔