میں ، امی اور خالہ ۔۔

 


میرا نام   انصار ہے ،  میرا ویسے تو تعلق کراچی سے ہے مگر اب میں اور میری فیملی یورپ شفٹ ہوگئے ہیں ۔۔ اور اس وقت میری عمر پچیس سال ہے ۔۔یہ کہانی چھ سال پہلے کی ہے جب میں انیس برس کاتھا۔۔

میرے ابو اور امی میں دس  سال پہلے طلاق ہوگئی تھی ۔ میں امی کے ساتھ رہتا تھا ۔۔ہمارے ساتھ   میری سگی خالہ  بھی رہتی تھیں  ۔میری امی کا نام  نادیہ اور خالہ کا آسیہ ہے ۔چھ سال پہلے  امی کی عمر انتالیس سال  تھی اورآج پینتالیس کی ہونے کے باوجود  بہت ہی خوبصورت اور شہوت انگیز جسم کی مالک ہیں ۔میری خالہ  کی تب  عمر تیس سال  تھی ۔اور آج وہ چھتیس برس کی ہیں ۔۔مگرہمیشہ کی طرح ۔بہت ہی خوبصورت اور نٹ کھٹ ۔۔بدقسمتی دیکھئے کہ خالہ  کو بھی خالو نے طلاق دے دی تھی ۔تب سے  وہ ہمارے ساتھ ہی  رہ رہی تھیں  ۔خالہ کی کوئی اولاد نہیں تھی  ۔آسیہ خالہ اور امی بے انتہا بہت خوبصورت تھیں  ۔لیکن میری امی اور خالہ دونوں کی خوبصورتی  بھی ان کی ازدواجی زندگی کو نہیں بچا سکی تھی ۔

دونوں نے دوبارہ شادی نہ کرنے کا فیصلہ کرلیاتھا۔جب تک میرے نانا نانی زندہ تھے ۔وہ دونوں کو شادی کے لیے سمجھاتے رہتے ۔لیکن امی اور خالہ اس کے لیے راضی نہیں ہوئیں ۔

میری امی  کراچی اسٹاک ایکسچینج میں جاب کرتی تھیں  ۔ان کی سیلری بہت اچھی تھی ۔۔ جس کی وجہ سے ہمیں کبھی   کسی مالی  مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔خالہ گھر میں ہی رہتی تھیں  اور گھر کی دیکھ بھال ، کھانا پکانا سب کام کرتی  تھیں ۔۔

بچپن سے ہی بچہ اپنی ماں کے بہت قریب ہوتا ہے ۔میں تو اکلوتابھی تھا ۔اس لیے  بھی امی کے ہمیشہ بہت قریب رہا  ۔ مجھے کبھی اپنے ابو سے لگاؤ نہیں رہا۔۔طلاق کے بعد انہوں نے مجھے ساتھ لیجانے کی بہت کوشش کی لیکن میں   نے صاف انکار کردیا۔امی نے ان سے میرا خرچہ لینے سے بھی انکار کردیاتھا۔چھ سال سے میں اپنے ابو کو نہیں ملا۔نا ہی ان سے کوئی رابطہ ہے ۔۔ پتا نہیں آج وہ کہاں ہیں کہاں نہیں ۔

خالہ بھی مجھ سے بہت محبت کرتی تھیں  ۔ ہم دونوں خالہ بھانجے سے زیادہ ایک دوسرے کے بہت کلوز فرینڈز کی طرح رہتے تھے  ۔ہنسی مذاق  ، ہمارے بیچ سب کچھ چلتا تھا۔۔

میں جوان ہورہاتھا۔اور جوانی کا احساس  مجھے گھر میں ہی ہوا ۔امی اور خالہ  کے بے انتہا خوبصورتی   مجھے اپنی جانب مائل نہ کرتی یہ کیسے ممکن ہوسکتاتھا۔مگر شاید امی اور خالہ کو میرے جوان ہونے کا احساس نہیں ہورہاتھا۔وہ مجھے ابھی تک ایک بچہ ہی سمجھ رہی تھیں ۔گھر میں امی اور خالہ بہت مختصر کپڑے پہنتی تھیں ۔امی تو آفس سے آتے ہی  اپنے کپڑے اتار کر باریک سا نائٹ ڈریس پہن لیتی تھیں ۔کبھی کبھی تو صرف لانگ شرٹ پہن لیتی تھیں ۔نیچے کچھ بھی نہیں پہنا ہوتاتھا۔خالہ بھی  زیادہ تر ٹی شرٹ اور ہاف نیکر   ہی پہنے ہوتی تھیں ۔امی اور خالہ کے دودھ ملائی جیسے گورے گورے بدن کو دیکھ کر ایک بچہ جوان ہورہاتھا۔

ایک دن کی بات ہے جب میری امی دفتر گئی تھیں۔ صبح کے 11 بج چکے تھے۔ گھر پر صرف میں اور خالہ تھے۔ خالہ گھر کا کام ختم کرکے اپنے موبائل میں مصروف ہو گئیں۔ میں بھی ان کے پاس بیٹھا ہوا  موبائل چلا رہا تھا۔

 

میری نظر ان کے موبائل پر پڑی تو دیکھا کہ وہ ایک سیکس اسٹوری فورم  پر سیکس کہانی پڑھ رہی تھیں۔ تھوڑی دیر میں وہ اٹھیں اور باتھ روم میں گھس گئیں۔ میں سمجھ گیا کہ خالہ گرم ہو چکی ہیں اور خود کو ٹھنڈا کرنے گئی ہیں۔

 

اس واقعے کے بعد سے میں انہیں ہوس بھری نگاہوں سے دیکھنے لگا۔ میں نے ٹھان لیا کہ اب میں خالہ کو چود کر ہی رہوں گا، لیکن مجھے ڈر بھی لگ رہا تھا۔

 

اب میں خالہ کو دن بھر گھورتا رہتا، ان کی ہر حرکت پر نظر رکھتا۔ اسی طرح 10-12 دن گزر گئے۔

 

ایک دن وہ گھڑی آ گئی جب خالہ کی چدائی کا موقع مل گیا۔ اس دن خالہ روز کی طرح ایکس فورم کی کہانی پڑھ کر باتھ روم میں خود کو ٹھنڈا کرنے گئیں اور دروازہ بند کرنا بھول گئیں۔

 

میری نظر دروازے پر پڑی تو پتا چلا کہ دروازہ ہلکا سا کھلا ہے۔ میں نے سوچا کہ آج جو بھی ہو گا، دیکھا جائے گا۔ بس میں جھٹکے سے دروازہ کھول کر اندر گھس گیا۔

 

خالہ فرش پر لیٹی چوت میں انگلی ڈال رہی تھیں۔ لیکن ایک حیران کن بات یہ ہوئی کہ خالہ مجھے دیکھ کر بالکل نہیں چونکیں۔

 

جب تک میں کچھ سوچ پاتا، خالہ بولیں، "کمینے، کیا دیکھ رہا ہے؟ مار میری گانڈ، خالہ چود ۔ میں نے دروازہ تیرے ہی لیے کھلا چھوڑا تھا۔ چل آ جا، میری چوت کا بھوسڑا بنا دے… بہت دنوں سے لنڈ نہیں ملا۔ سالے، میری چوت کی آگ بجھا دے۔"

 

پہلے تو میں خالہ کے اس رویے پر شاک ہوکر رہ گیا ۔۔مگر جب خالہ کا خوبصورت ننگا جسم دیکھا ۔۔تو میں نے لنڈ سہلاتے ہوئے کہا، "اب میں تیری آگ روز بجھاؤں گا۔" خالہ کو بوسہ دیتے ہوئے میں نے انہیں گود میں اٹھایا اور بیڈ روم میں لے آیا۔

 

میں نے انہیں بستر پر پٹک دیا اور ان کے جسم کو نہارنے لگا۔ بڑے بڑے ممے، ابھری گانڈ، چکنی ران، پانی چھوڑتی ہوئی شیو کی ہوئی چوت۔ یہ سب دیکھ کر میرا 7 انچ کا لنڈ تن کر پینٹ میں کھڑا ہو گیا۔

 

خالہ رنڈی کی زبان میں بولیں، "دیکھتا ہی رہے گا یا کھیل بھی دکھائے گا؟"

 

میں نے جلدی سے اپنے سارے کپڑے اتار دیے۔ میں پورا ننگا ہو گیا اور میری توپ تن گئی تھی۔ میں انہیں چومنے لگا، وہ بھی میرا ساتھ دینے لگیں۔

 

خالہ کے ایک دودھ کو میں نے منہ میں لے کر چوسنا شروع کیا اور ان کے نپل کاٹنے لگا۔ اس سے وہ مزے سے بے قابو ہو گئیں اور لذت انگیز آوازیں نکالنے لگیں، "آہ، اوہ، امم، آآہ۔"

 

میرا جوش بڑھنے لگا۔ میں خالہ کی چوت چاٹنے لگا اور زبان گھسیڑنے لگا۔ خالہ کی لذت انگیز  سسکاریاں نکلنے لگیں، "امم، آہ، آآہ، مادرچود… چود دے مجھے… کیوں تڑپا رہا ہے بھوسڑی کے۔"

 

مجھے مزا آنے لگا۔ میں نے خالہ کے منہ میں اپنا لنڈ گھسیڑ دیا اور وہ لنڈ چوسنے لگیں۔ جلد ہی ہم دونوں 69 کی پوزیشن میں آ گئے۔ تقریباً 10 منٹ بعد ہم ایک دوسرے کے منہ میں جھڑ گئے۔

 

خالہ جھڑنے کے بعد بھی میرا لنڈ چوستی رہیں، جس سے میرا لنڈ دوبارہ کھڑا ہو گیا۔ میں نے سیدھا ہو کر خالہ کی چوت پر لنڈ سیٹ کیا اور ایک زوردار جھٹکا دیا۔ میرا آدھا لنڈ اندر چلا گیا۔

 

اس حملے سے خالہ چیخ اٹھیں، "آہ، مادرچود… بھوسڑی کے… مار ڈ الا ہائے ۔۔۔۔

 

میں نے ان کی چیخوں کو  نظر انداز کیا اور ایک اور تیز جھٹکا دیا۔ اس بار میرا پورا لنڈ چوت میں سما گیا۔ وہ تڑپ رہی تھیں۔

 

میں آہستہ آہستہ لنڈ اندر باہر کرنے لگا۔ خالہ کی آوازیں لگاتار نکل رہی تھیں، "اوففف، آآہ، امم، آآہ، مار دیا سالے حرامی کتا… آہ۔" میں چودتا رہا۔

 

تھوڑی دیر بعد خالہ کو مزا آنے لگا اور ہماری مستی بھری چدائی چلنے لگی۔ کافی دیر تابڑتوڑ چدائی کے بعد میں جھڑنے والا تھا۔

 

میں نے خالہ سے پوچھا، "مال کہاں نکالوں؟" انہوں نے کہا، "اندر ہی چھوڑ دے۔"

 

میرا مال ان کی چوت میں بھر گیا اور میں ان کے اوپر نڈھال ہو کر گر پڑا۔ اب بھی میرا لنڈ خالہ کی چوت میں ہی تھا۔

 

پانچ منٹ بعد میرا لنڈ ان کی چوت میں ہی دوبارہ کھڑا ہونے لگا۔ میں نے خالہ سے کہا، "ایک بار اور؟" انہوں نے ہاں میں سر ہلایا۔

 

اب میں نے انہیں اٹھا کر اپنے اوپر بٹھایا اور لنڈ کی سواری کروائی۔ جیسے ہی خالہ میرے اوپر کودتیں، ان کے بھاری وزن سے میرا پورا جسم ہل جاتا۔ اس سے میرا جوش اور بڑھ جاتا۔

 

ہماری چدائی چلتی رہی، پھر میں جھڑ گیا۔ تین بار جھڑنے کے بعد میں کافی تھک گیا تھا، تو خالہ سے الگ ہو گیا۔

 

خالہ نے چوت صاف کی، اپنے کپڑے پہنے اور ہم نے ایک گہرا بوسہ کیا۔ میں اپنے کمرے میں جا کر سو گیا۔ وہ اپنا کام کرنے لگیں۔

 

جب میں سو کر اٹھا، تب شام کے 5 بج چکے تھے۔ خالہ کچن میں تھیں۔ تب میں کچن میں گیا اور خالہ کو پیچھے سے پکڑ کر ان کے دودھ دبا دیے۔

 

خالہ بولیں، "بہت شرارتی ہے، میں تو ڈر ہی گئی تھی۔" میں نے انہیں چومتے ہوئے کہا، "اگلی سروس کا موقع کب دو گی؟"

 

خالہ بولیں، "جب تو بولے گا؟" میں نے کہا، "آج رات میں آ جانا!"

 

میں نے خالہ کو بوسہ دیا اور وہاں سے چلا گیا۔

 

تھوڑی دیر میں امی آ گئیں۔ وہ کافی تھکی ہوئی تھیں، آ کر وہ سیدھا لیٹ گئیں۔ میں نے انہیں پانی دیا۔

 

رات کو سب نے کھانا کھایا اور سونے کے لیے جانے لگے۔ امی اور خالہ ایک ہی کمرے میں سوتی تھیں۔ وہ دونوں اسی بستر پر سوتی تھیں، جس پر میں نے خالہ کو چودا تھا۔

 

میں الگ کمرے میں سوتا تھا۔ خالہ نے امی سے کہا، "میں آج انصار  کے ساتھ سو جاتی ہوں۔ اس کے کمرے میں کولر ہے۔"

 

امی نے مجھ سے پوچھا، "تجھے کوئی تکلیف تو نہیں ہو گی؟" میں نے کہا، "نہیں، کوئی تکلیف نہیں۔"

 

میرے دل میں لڈو پھوٹنے لگے کہ آج پوری رات چدائی ہو گی۔ امی سونے چلی گئیں۔

 

میں بھی اپنے کمرے میں چلا گیا اور خالہ کے آنے کا انتظار کرنے لگا۔

 

تھوڑی دیر میں خالہ آئیں۔ انہوں نے کمرے کا دروازہ لگایا اور کولر چلا دیا تاکہ چدائی کی آوازیں باہر نہ جائیں۔

 

میں نے خالہ کو پکڑا اور زور سے بوسہ دینے لگا۔ خالہ بھی مجھے بوسہ دینے لگیں۔

 

ہم ایک دوسرے کے کپڑے اتارنے لگے اور تھوڑی ہی دیر میں ہم دونوں ننگے ہو گئے۔ میں نے خالہ کو لیٹایا اور ان کی چوت کو سونگھنے لگا۔ واہ، کیا خوشبو تھی۔ میں ان کی چوت چاٹنے لگا۔ وہ لذت سے سسکیاں لینے لگیں۔

 

پھر میں نے اپنا لنڈ سیٹ کیا اور پیل دیا۔ ایک بار میں پورا لنڈ اندر… خالہ کی چیخ نکل گئی۔ میں رک گیا کہ کہیں آواز باہر نہ چلی جائے۔

 

پھر میں نے خالہ کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیے اور دھکے لگانے لگا۔ اب آواز باہر نہیں آ رہی تھی۔ کچھ دیر بعد میں نے ہونٹ ہٹا دیے۔

 

اب خالہ کی چدائی کی دھیمی دھیمی آوازیں نکل رہی تھیں، "آآہ، آآہ… امم، آہ، اوفف… اور تیز تیز کر۔" اس سے میرا جوش بڑھنے لگا اور میں انہیں اور زور سے چودنے لگا۔

 

تقریباً آدھے گھنٹے بعد ہم دونوں جھڑ گئے۔ اسی طرح ہم نے پوری رات چدائی کی۔ اسی رات میں نے خالہ کی گانڈ بھی ماری۔

 

صبح 5 بجے تک چدائی کی، پھر کپڑے پہن کر سو گئے۔

 

میں 9 بجے اٹھا، تب خالہ کام کر رہی تھیں۔ امی نے مجھ سے کہا، "اتنی دیر تک سوتا ہے… رات کو کیا کرتا ہے؟" میں نے ان سے کہا، "آپ دفتر نہیں گئیں؟"

 

امی بولیں، "اتوار کو بھی جایا جاتا ہے کیا؟" میں کچھ نہ بولا اور نہانے چلا گیا۔

 

نہا کر آیا تو میں نے امی سے پوچھا، "خالہ کہاں ہیں؟" وہ بولیں، "چھت پر کپڑے دھو رہی ہیں۔"

 

میں چھت پر گیا تو خالہ صرف نیکر اور ٹی شرٹ   میں کپڑے دھو رہی تھیں۔ میں نے کہا، "امی تو آج گھر پر ہیں، ہم لوگ کیسے کریں گے؟" وہ بولیں، "مجھے بھی سمجھ نہیں آ رہا۔"

 

میں نے کہا، "کوئی ترکیب نہیں ہے؟" خالہ نے کہا، "آپی  کو بھی اپنے ساتھ شامل کر لو۔"

 

میں نے کہا، "وہ کیسے؟" انہوں نے کہا، "یہ مجھ پر چھوڑ دو۔"

 

اس سے میں خوش ہو گیا کہ مجھے اپنی پیاری امی کی  چوت ملے گی۔ میں ناشتہ کرنے چلا گیا۔

 

کچھ دیر بعد خالہ کپڑے دھو کر اور نہا کر آئیں اور کام کرنے لگیں۔

 

میں کچن میں گیا اور خالہ سے کہا، "میں ایک بات کہوں؟" انہوں نے کہا، "ہاں، بے جھجھک بول!"

 

میں نے کہا، "مجھے آج ہی امی کو چودنا ہے۔" خالہ ہنس دیں اور بولیں، "امی چودنے کی اتنی جلدی؟"

 

میں نے کہا، "جہاں سے میں نکلا ہوں، اس میں لنڈ گھسیڑنا چاہتا ہوں۔ آپ پلان بنا لو۔" خالہ نے کہا، "ٹھیک ہے، میں پلاننگ کرتی ہوں۔"

 

پھر شام کو میں نے اپنی امی کو اوپر سے نیچے تک دیکھا تو مجھے لگا کہ امی کی خوبصورتی اور ان کا سیکسی جسم کسی ماڈل سے کم نہیں ہے ۔۔

 

ہم سب لوگوں نے کھانا کھایا اور میں موبائل میں لگ گیا۔ تب میری نظر امی اور خالہ پر گئی۔ وہ دونوں نہ جانے کیا باتیں کر رہی تھیں اور میری طرف دیکھ کر ہنس رہی تھیں۔ مجھے سمجھ نہیں آیا۔

 

پھر میں اپنے کمرے میں چلا گیا اور وہاں ننگا ہو کر بیٹھ گیا۔ میں خالہ کا انتظار کرنے لگا۔

 

تھوڑی دیر بعد خالہ آئیں اور میں نے انہیں بے تحاشہ چومنا شروع کر دیا۔ وہ بھی میرا ساتھ دینے لگیں۔ پھر میں نے انہیں بستر پر پٹک دیا اور دودھ چوسنے لگا، نپل کاٹنے لگا۔

 

خالہ مدہوش سسکاریاں بھرنے لگیں۔ اب خالہ نیچے بیٹھیں اور لنڈ ہاتھ میں لے کر چوسنے لگیں۔ مجھے بہت مزا آنے لگا۔

 

تھوڑی دیر میں میں خالہ کے منہ میں جھڑ گیا۔ خالہ نے پورا مال نگل لیا اور لنڈ چاٹ کر صاف کر دیا۔

 

وہ لگاتار لنڈ چوستی رہیں، جس سے میرا لنڈ دوبارہ کھڑا ہو گیا۔ میں نے خالہ سے بستر پر لیٹنے کو کہا اور خالہ کی چوت پر لنڈ سیٹ کر دیا۔

 

وہ بھی لینے کو تیار تھیں۔ میں نے ایک زوردار جھٹکا دیا، میرا پورا لنڈ خالہ کی چوت میں سما گیا۔ خالہ کی ہلکی سی آآہ نکل گئی۔

 

میں آہستہ آہستہ اندر باہر کرنے لگا۔ خالہ کی مدہوش سسکاریاں نکلنے لگیں، "آآہ، امم، آآہ، آہ، امی آہ۔"

 

تھوڑی دیر بعد میں خالہ کی چوت میں ہی جھڑ گیا اور نڈھال ہو کر خالہ کے اوپر گر گیا۔

 

تھوڑی دیر بعد میرا لنڈ دوبارہ کھڑا ہونے لگا۔ میں نے خالہ سے کہا، "مجھے آپ کی گانڈ مارنی ہے۔"

 

خالہ نے ہاں کر دی اور کہا، "باہر سے ناریل کا تیل لے آ۔" میں تیل لینے چلا گیا۔

 

جب واپس آیا تو خالہ پہلے ہی ڈوگی پوزیشن میں تھیں ۔۔ کمرے کی لائٹ بند تھی، مجھے ہلکا ہلکا ہی دکھ رہا تھا۔۔

 

میں نے اپنے لنڈ پر تیل لگایا اور خالہ کی گانڈ میں تیل بھر دیا۔ لنڈ سیٹ کر کے میں نے ایک زوردار جھٹکا مارا تو میرا آدھا لنڈ گانڈ میں گھس گیا۔

 

خالہ کی چیخ نہیں نکلی تو مجھے عجیب سا لگا۔ میں نے ایک اور جھٹکا مار کر پورا لنڈ گھسا دیا۔

 

پھر میں آہستہ آہستہ اندر باہر کرنے لگا۔

 

تھوڑی دیر بعد اچانک بلب جلا۔ میں گھبرا گیا اور مڑ کر دیکھا تو خالہ میرے پیچھے کھڑی تھیں۔

 

میں نے آگے دیکھا تو میری آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔ میں اپنی امی کی گانڈ مار رہا تھا۔

 

خالہ نے کہا، "کیسا لگا امی سیکس کا سرپرائز؟" امی نے بھی مجھے ایک مسکراہٹ دی اور کہا، "تو کب بڑا ہو گیا، مجھے پتا ہی نہیں چلا۔ اب اپنی امی کو خوش کر دے۔"

 

میں خوش ہو گیا اور دھکے مارنے لگا۔ تھوڑی ہی دیر میں میں جھڑ گیا۔

 

پھر امی اٹھیں اور مجھے کسنگ کرنے  لگیں۔ خالہ میرے لنڈ کو چوسنے لگیں۔

 

میں نے خالہ کو تھینکس بولا۔ پھر میں نے امی کی چوت چودنے کی خواہش ظاہر کی۔

 

میں بستر پر لیٹ گیا۔ امی میرے لنڈ پر بیٹھ گئیں اور خالہ میرے منہ پر۔

 

اب امی اور خالہ ایک دوسرے کے دودھ دبانے لگیں اور چدائی شروع ہو گئی۔

 

امی میرے لنڈ پر اچھلنے لگیں اور خالہ چوت چٹواتی ہوئی سسکاریاں بھرنے لگیں۔ میری امی، خالہ کے دودھ دبانے لگیں۔

 

پورے کمرے میں چھپ چھپ  چھپ  اور آآہ، امم، آہ، آہ کی گالیوں کی آوازیں گونجنے لگیں۔ میں نے دونوں کو باری باری چودا۔

 

پوری رات چدائی کرنے کے بعد سب لوگ ایک دوسرے کے اوپر ننگے ہی سو گئے۔ ہم تینوں صبح دس بجے جاگے تو سب لوگ ننگے ہی تھے۔

 

میں نے اپنی امی کو اجالے میں اچھے سے دیکھا، سچ میں امی بہت سیکسی ہیں۔ آج امی کام پر نہیں گئیں۔

 

صبح سے ہی ہم تینوں نے ایک راؤنڈ اور چدائی کی، پھر فریش ہونے لگے۔

 

ایک گھنٹے بعد ہم نے کچھ کھایا اور باتیں کرنے لگے۔ میں نے خالہ سے پوچھا، "آپ نے آخری بار کب سیکس کیا تھا؟"

 

وہ بولیں، "پچھلے مہینے ہی۔" میں نے کہا، "کس کے ساتھ؟" انہوں نے بتایا، "ایک اجنبی آدمی سے۔"

 

پھر امی سے پوچھا کہ آپ نے کب کیا تھا؟ امی نے بتایا کہ وہ تو روز ہی کرتی ہیں۔

 

میں یہ سن کر حیران ہو گیا۔ میں نے پوچھا، "کس کے ساتھ؟"

 

انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے باس کے ساتھ سیکس کرتی ہیں۔ اسی لیے تو اتنی جلدی اتنی ترقی کرلی ہے ۔۔اس کے علاوہ وہ انہیں چدائی کے پیسے الگ سے دیتا ہے ۔۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب زیادہ پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے تو میں تیری خالہ کو بھی لے جاتی ہوں۔ ہم دونوں بہت بڑی چدکڑ  ہیں۔

 

تب مجھے پتا چلا کہ میری امی اور خالہ دونوں ایک دم رنڈی ہیں۔

 

پھر خالہ نے مجھ سے کہا، "اب مجھے بھی ایک بچہ پیدا کرنا ہے، تجھے جلدی ہی باپ بنا دوں گی۔" امی نے کہا، "بیٹا، اس کی ضرورت تو ہی پوری کر۔"

 

اب جب ٹائم ملتا، ہم لوگ چدائی کر لیتے ہیں۔ خالہ کو سب سے زیادہ میں چودتا ہوں۔

 

ایک مہینے بعد پتا چلا کہ میری خالہ میرے بچے کی امی بننے والی ہیں۔ میں بہت خوش ہوا۔

 

پھر دن گزرنے کے بعد خالہ کو لڑکا ہوا۔ جب خالہ حاملہ تھیں، تب میں نے امی کو بہت چودا۔

 

اسی طرح ہماری زندگی آگے بڑھنے لگی۔ اب میں امی اور خالہ کے ساتھ یورپ شفٹ ہوگیا ہوں ۔۔یہاں  ہماری زندگی جنت سے کم نہیں ۔۔ہمارے دن رات چدائی اور ایک دوسرے کو مزا دینے میں ہی گزر رہے ہیں ۔۔(ختم شد )

 

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی