میں اور میری پیاری خالہ

 


میرا نام منیر ہے پیار سے سب مجھے گوپی کہتے ہیں  ۔ میں 23 سال کا ایک دم گورا چٹا، ہٹا کٹا جوان ہوں۔ میرا قد 5 فٹ 10 انچ ہے۔ میرا جسم ورزش سے تراشا ہوا ہے۔ میں باڈی بلڈر تو نہیں ہوں، لیکن مجھے ورزش کرنے کا شوق ہے۔

میں زیادہ پڑھا لکھا نہیں ہوں، لیکن دیکھنے میں سمارٹ اور ہینڈسم ہوں۔ میرے بال گھنگھریالے ہیں، چہرہ گول ہے اور پیشانی چوڑی ہے۔

میں ایک گاؤں میں رہتا ہوں اور دودھ کا کام کرتا ہوں۔ آپ مجھے دودھ والا بھی کہہ سکتے ہیں۔ میں روز صبح شہر کے گھروں میں دودھ پہنچاتا ہوں۔

میرا گاؤں شہر کے قریب ہی ہے۔

یہ کہانی میرے اور میری سگی خالہ  جن کا نام فاریہ ہے  کے پیار کی کہانی ہے ۔فاریہ خالہ میری سب سے چھوٹی خالہ ہیں اور مجھ سے صرف پانچ سال بڑی ہیں ۔بچپن سے ہی ہماری بہت دوستی رہی مگر جب سے ان کی شادی ہوئی  میں کچھ ٹائم کے لیے سے شرمانے لگاتھا۔ ۔خالہ بہت ہی تیز طرار ہیں اور وہ میرے شرمیلے پن کا بہت مذاق اڑاتی تھیں ۔دھیرے دھیرے ہماری دوستی پھر سے پہلے جیسی ہوگئی مگر اس میں ایک بہت بڑی تبدیلی آگئی تھی ۔میں خالہ کو کسی اور ہی نظر سے دیکھنے لگاتھا۔

خالہ  اپنے شوہر کے ساتھ شہر میں رہتی ہیں۔ میں ان کے گھر بھی دودھ پہنچاتا ہوں۔

فاریہ خالہ بہت خوبصورت، گوری، سیکسی اور بولڈ ہیں۔ ان  کی گانڈ اور ان کے ممے بڑے بڑے ہیں۔ جب میں انہیں دیکھتا ہوں تو نا چاہتے ہوئے بھی میری نظریں ان کے سیکسی مموں اور بہت ہی پیاری گانڈ سے ایک پل کے لیے نہیں ہٹیں ۔

ان کی کمر موٹی، پیٹ پتلا اور بازو بہت دلکش ہیں۔ جب وہ بغیر آستین کے کپڑے پہنتی ہیں تو ان کے کندھوں کی چوڑائی اور گولائی دیکھتے ہی بنتی ہے۔

سب سے بڑی بات یہ ہے کہ وہ کھل کر باتیں کرتی ہیں اور گندی گندی باتیں کرنے میں بالکل نہیں شرماتیں۔ گالیاں بھی بڑی مستی سے دیتی ہیں۔ ان کی گالیاں سن کر میرا لن  کھڑا ہو جاتا ہے۔

جب سے ان کی شادی ہوئی ہے، تب سے وہ اور بھی خوبصورت اور بولڈ ہو گئی ہیں۔

میں بھی خالہ سے کھل کر بات کرتا ہوں، ہنسی مذاق بھی کرتا ہوں۔ خالہ کی مست  جوانی دیکھ کر میں انہیں للچائی نگاہوں سے دیکھنے لگا تھا، انہیں ننگی دیکھنا چاہتا ہوں، ان  کے خوبصورت بدن سے کھیلنا چاہتاتھا۔ان کے بڑے مموں اور ان کی گانڈ کو چاٹ چاٹ کر پاگل ہوجانا چاہتاتھا۔ میری نیت ان پر بری طرح خراب ہو چکی  تھی ۔

 

خالہ جیسی تیز طرار عورت نے میری نگاہوں کو فوراً پہچان لیاتھا۔میں جتنا گھبرو نکلا تھا اس نے بھی خالہ کو میری طرف مائل کرنے میں اہم کردار اداکیاتھا۔میں محسوس کرنے لگاتھا کہ خالہ بھی مجھے بڑی حسرت بھری نگاہوں سے دیکھنے لگی تھیں۔

ایک دن اچانک وہ میرے ساتھ بھی  ننگی باتیں کرنے لگیں ۔لن ، چوت اور گانڈ کی باتیں کرنے لگیں۔ میں پہلے تو بہت حیران ہوا کیونکہ ہمارے درمیان جتنی بھی بے تکلفی تھی ہم نے کبھی ایسی ننگی باتیں نہیں کی تھیں ۔مگر  مجھے مزہ آنے لگا۔  میں بھی ان کے خوبصورت جسم کی تعریف کرتا ۔ مگر میں اپنی حد میں رہتا۔مجھے ننگے الفاظ استعمال کرنے میں شرم آتی تھی ۔

ایک دن جب میں دودھ لے کر خالہ کے گھر پہنچا۔ خالہ کا گھر کافی بڑا ہے ۔مین گیٹ کے آگے ایک چھوٹا سا لان ہے اور اس کے ساتھ برآمدہ ہے ۔میں  برآمدے کے قریب پہنچاتو دیکھا  کہ  خالہ اپنی ملازمہ نوراں  سے اپنی مالش کروا رہی تھیں۔ ان کی موٹی موٹی رانوں کھلی ہوئی تھیں، ان کے اندر سے ان کی   پیاری سی چوت جھانک رہی تھی۔

ان کے ممے تو ایک دم ننگے تھے۔ جسم پر صرف شرٹ تھی وہ بھی نیچے کھسکی ہوئی تھی ۔ افف  پہلی بار میں خالہ کو ایک دم ننگا دیکھ رہاتھا۔میرا لن جھٹ سے کھڑا ہوگیا۔میں  احتیاط سے ایک طرف ہوگیا اور اندر دیکھنے لگا۔

نوراں ان کی کمر میں تیل لگا رہی تھی۔ ان کےمموں  پر، ناف پر اور رانوں میں بھی تیل لگا رہی تھی۔

پھر دونوں باتیں کرنے لگیں۔

میں یہ سب دیکھ کر بڑا بے چین ہو گیا۔ میرا لن  ٹن گیا، ایک دم آپے سے باہر ہو گیا۔

میں کان لگا کر ان کی باتیں سننے لگا۔

خالہ بولیں، نوراں، تیرے شوہر کا لن  کیسا ہے اور کتنا بڑا ہے؟ 

وہ بولی، لن  تو اچھا ہے پر وہ جلدی جھڑ جاتا ہے۔ اچھی طرح چود بھی نہیں پاتا!

خالہ بولیں، تو پھر تم کیا کرتی ہو؟ 

وہ بولی، پھر میں غیر مرد وں سے چدواتی ہوں، تب مجھے اطمینان ملتا ہے۔

خالہ بولیں، کتنی غیر مردوں سے چدواتی ہے تو؟ ان کے لن  کیسے ہیں نوراں؟ 

وہ بولی، بڑے مستی اور زبردست لن  ہیں سب کے! جب وہ میری چوت میں پیلتے ہیں تو میں ایک دم مست  ہو جاتی ہوں۔ہائے باجی اتنا مزا آتا ہے کہ میں بتا نہیں سکتی ۔ میں تین چار مردوں سے ادل بدل کر چدواتی ہوں۔

خالہ بولیں، ہائے نوراں ، کتنی بڑی گشتی ہے تو، کبھی بتایا ہی نہیں ۔میرے لیے بھی ایک تگڑے لن کا بندوبست کر ناں ۔

وہ بولی، ارے باجی ،بالکل کردوں گی ۔آپ حکم تو کریں ۔جب بولیں گی لن آپ کے لیےحاضر کردوں گی۔

خالہ بولیں، اچھا میں بتاؤں گی۔

پھر نوراں چلی گئی۔

میں باہر بھاگ گیا اور پھر گیٹ کے پاس  کر کھڑا ہوگیا ۔ جیسے کہ میں نے کچھ دیکھا ہی نہیں اور کچھ سنا ہی نہیں۔

نوراں نے مجھے دیکھا اور مسکراتی ہوئی چلی گئی ۔میں اندر آگیا۔

خالہ نے اب شرٹ بھی اتار دی تھی ۔مگر اپنے خوبصورت جسم پر چادر اوڑھ لی تھی ۔تیل مالش کی وجہ سے ان کے ممے چادر سے چپکے ہوئے تھے ۔کیا مست سین تھا۔میرا اکڑا لن اب درد کرنے لگاتھا۔

میں نے کہا، خالہ جی، میں آج نہ نہایا اور نہ کچھ کھایا بس اسی طرح آ گیا۔ مجھے بھوک لگی ہے۔ 

وہ بولیں، ارے، تو پھر نہا لے۔ میں ناشتہ بنا دیتی ہوں تیرے لیے۔

 

میں باتھ روم میں نہانے چلا گیا۔ میں نے شاور کھولا اور ننگا نہانے لگا۔

 

پر میں تولیہ لینا بھول گیا۔ تو میں نے آواز لگائی، ارے خالہ جی، تولیہ دے دو پلیز!

 

خالہ تولیہ لے کر آئیں۔ اور جیسے ہی انہوں نے دروازہ کھولا تو مجھے ایک دم ننگا دیکھ لیا۔ اب میرا لن  تو کھڑا ہی تھا۔

 

وہ میرا لن  دیکھ کر بولیں، ہائے دئیا گوپی، تیرا اتنا بڑا لن ؟ اتنا موٹا لن ؟ تو نے مجھے کبھی بتایا ہی نہیں۔ یہ تو بہن چودنے والا چوت پھاڑنے والا لن  ہے۔ مجھے کیا معلوم تھا کہ میرے گھر میں ہی اتنا بڑا لن  ہے۔

 

خالہ نے ہاتھ بڑھا کر میرا لن  پکڑ لیا۔ پکڑتے ہی لن  کھڑا ہو کر دوگنا ہو گیا۔

 

خالہ نے اسے بڑے پیار سے چوما، کئی بار چوما۔ پھر وہ بولیں، گوپی، تو بڑا خوش قسمت ہے۔ اوپر والے نے تجھے اتنا بڑا لن  دیا ہے۔ تجھے چودنے کے لیے چوت کی کمی کبھی محسوس نہیں ہوگی؟

 

میں نے کہا، کیا باتیں کرتی ہو خالہ جی؟ میں نے تو ابھی تک کوئی چوت دیکھی ہی نہیں، چودنے کی تو بہت دور کی بات ہے۔

 

پھر خالہ نے میرے لن  پر مستی سے صابن لگایا اور اسے بڑے پیار سے نہلایا۔

 

مجھے ان کے بڑے بڑے مموں کو دیکھنے میں مزہ آ رہا تھا۔ میں نہا دھو کر باہر آ گیا۔

 

پھر خالہ نے فٹافٹ ناشتہ بنایا اور ہم دونوں نے ناشتہ کیا۔

 

میں ننگے بدن تھا، صرف ایک نیکر پہن لی تھی۔

 

ناشتے کے بعد میں بستر پر لیٹ گیا۔ میرا لن  پھر ٹنٹنانے لگا۔

 

تب تک خالہ میرے بستر پر آ گئیں اور میرے لن  پر ہاتھ مار کر کہا، گوپی، کیا کہا تھا تو نے؟ کہ ابھی تک کوئی چوت نہیں دیکھی؟ تو اتنا بڑا ہو گیا ہے، تو نے ابھی تک کوئی ننگی عورت نہیں دیکھی؟ اچھا یہ بتا کہ تجھے کس کس نے ننگا دیکھا۔ کس کس نے دیکھا تیرا لن ؟

 

میں نے کہا، ارے خالہ جی، میرا لن  صرف میری فاریہ خالہ نے دیکھا ہے اور کسی نے نہیں۔ 

وہ بولیں، تیری ماں کی چوت… تو جوان ہو گیا ہے یار! چوت نہیں دیکھی تو کیا مشت زنی کرتا ہے؟

 

میں نے کہا، ہاں خالہ جی، اب مشت زنی کے علاوہ اور کر بھی کیا سکتا ہوں؟

 

یہ سب باتیں ہو ہی رہی تھیں کہ خالہ نے میری نیکراتار کر پھینک دی۔

 

میں ان کے سامنے بالکل ننگا ہو گیا اور وہ میرا لن  پکڑ کر ہلانے لگیں۔ تب میں بھی ان کے مموں کو دبانے لگا۔

 

میں نے پھر بڑی بے شرمی سے ان کا پیٹی کوٹ کھول دیا، ان کے سارے کپڑے اتار ڈالے۔ مجھے انہیں بالکل ننگی دیکھنے میں بڑا مزہ آنے لگا۔

 

آج میں پہلی بار کسی مستیلی جوان عورت کو ایک دم ننگی دیکھ رہا تھا۔ میرا لن  ٹناتا ہی جا رہا تھا۔

 

وہ بڑے پیار سے بولیں، اچھا، تجھے چوت دیکھنے کی بڑی جلدی ہے گوپی؟ 

میں نے کہا، ہاں، واقعی مجھے بڑی جلدی ہے چوت دیکھنے کی۔

 

اور جیسے ہی میں نے ان کی چھوٹی چھوٹی جھانٹوں والی چوت دیکھی تو میں پاگل ہو گیا۔ میرے منہ سے نکلا، بڑی مستیلی اور خوبصورت ہے آپ کی چوت فاریہ خالہ! 

وہ بولیں، تیری چوت چودنے والی خالہ کی ماں کا بھوسڑا… میں تیری حرامزادی چدکڑ فاریہ ہوں۔ اول درجے کی چھنال ہوں میں! غیر مردوں کے لن  کی دیوانی ہوں میں۔ آج میں تیرے لن  کا پورا مزہ لوں گی۔ آج میں تجھے سکھاؤں گی کہ چوت کیسے چودی جاتی ہے؟ 

ایسا کہہ کر وہ میرا لن  منہ میں بھر کر چوسنے لگیں۔

 

مجھے سچ میں بڑا مزہ آنے لگا۔ میں ایک ہاتھ سے ان کے مموں کو دبانے لگا اور دوسرے ہاتھ سے ان کی چوت سہلانے لگا۔

 

وہ میرے لن  کا سُپاڑا پورا کا پورا اپنے منہ میں گھسیڑے ہوئے تھیں۔ خالہ اندر ہی اندر اس کے چاروں طرف اپنی زبان گھما رہی تھیں اور مجھے بڑا اچھا لگ رہا تھا۔

 

میرے منہ سے سسکیاں نکلنے لگیں۔

 

پھر وہ لن  بار بار منہ سے نکالتیں اور پھر اندر گھسیڑ لیتیں۔ وہ آم کی گٹھلی کی طرح سے چوس رہی تھیں میرا لن !

 

پھر میں نے فاریہ خالہ کو صوفے پر بٹھا دیا اور اس کے سامنے ننگا کھڑا ہو گیا۔ میرا لن  سیدھا ان کے منہ کے سامنے آ گیا۔

 

میں نے کہا، اب میں چودوں گا تیرے بڑے بڑے مموں کو، خالہ جی۔

 

انہوں نے اپنے دونوں مموں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر بیچ میں ایک سرنگ بنا دی اور کہا، لے چود لے تو میرے مموں کو… گوپی۔

 

میں نے لن  دھن سے اس کی سرنگ میں گھسا دیا۔ لن  کا سُپاڑا جیسے ہی ان کے منہ کے سامنے آیا تو انہوں نے زبان نکال کر اسے چاٹ لیا۔

 

مجھے اچھا لگا تو میں نے جلدی جلدی لن  پیلنا شروع کیا اور وہ ہر بار میرے لن  کا سُپاڑا چاٹنے لگیں۔

 

وہ بولیں، ہائے  ہائے، بڑا مزہ آ رہا ہے یار گوپی!

 

میں نے پوچھا، کبھی خالو  نے تیرے مموں کو اس طرح چودا ہے؟

 

وہ بولیں، اس کی بات نہ کر یار، اسے چودنا ہی نہیں آتا۔ بڑا چوتیا ہے اولو کا پٹھا تیراخالو۔ اس کا دل بھی چھوٹا ہے اور لن  بھی چھوٹا ہے۔ مجھے اس کا لن  بالکل پسند نہیں۔ اسی وجہ سے میں غیر مردوں سے چدوانے لگی ہوں۔ تیرا لن  تو اس کے لن  سے دوگنا لمبا ہے اور دوگنا موٹا۔

 

میں نے مموں کو چودنے کی رفتار بڑھا دی۔ میں اتنا جوش میں آ گیا کہ ان کے مموں پر ہی جھڑ گیا۔

 

میرے لن  نے سارا منی اگل دیا۔

 

خالہ نے بڑے پیار سے میرا جھڑتا ہوا لن  چاٹا۔ پھر خالہ نے بڑے پیار سے میرا لن  دھویا اور پھر تولیے سے پونچھا۔

 

میں ننگا ہی تھا۔ وہ بھی ننگی ہی تھیں۔

 

خالہ ننگی رہ کر ہی کچھ کام کرنے لگیں تو میں پیچھے سے ان سے لپٹ گیا۔

 

میرا لن  ان کے بدن سے ٹکرانے لگا تو وہ پھر کھڑا ہو گیا۔ میں نے کہا، دیکھو نہ خالہ، یہ کیا ہو رہا ہے۔

 

انہوں نے میرا لن  دیکھا اور ہنس کر بولیں، مجھے معلوم تھا کہ لن  دوبارہ کھڑا ہو جائے گا۔ اب دیکھ کیسے تن کر کھڑا ہوا ہے تیرا لن ۔

 

خالہ نے لن  پکڑا اور مجھے بستر پر لے گئیں۔ وہ میرا لن  ہلانے لگیں تو میں نے اپنی دو انگلیاں ان کی چوت میں گھسیڑ دیں۔

 

میں نے کہا، باپ رے باپ، آپ کی چوت تو بہت گرم ہے خالہ؟ 

وہ ترچھی نگاہ سے بولیں، تو پھر پیل نہ اپنا گرم گرم لن  میری چوت میں!

 

میں نے ان کی دونوں ٹانگیں اپنی طرف کھینچیں اور ان کی کمر کے نیچے ایک تکیہ لگا دیا۔

 

میں پلنگ کے نیچے کھڑا ہو گیا۔ میرا لن  خالہ کی چوت کے سامنے آ گیا۔

 

میں نے لن  چوت پر رکھا اور بھک سے اندر گھسا دیا!

 

لن  ایک ہی دھکے میں پورا گھس گیا۔ خالہ چدی ہوئی تو تھیں ہی… انہیں کوئی درد تو نہیں ہوا لیکن اوف تو ان کے منہ سے نکل ہی گیا۔

 

وہ بولیں، ہاں، آج معلوم ہوا کہ کسی مرد نے پیلا ہے لن  میری چوت میں! ککّو بھی اسی طرح پیلتا ہے لن ! 

میں نے پوچھا، یہ ککّو کون ہے؟ 

خالہ بولیں، ارے وہ میرا کالج کا دوست ہے۔ جب میں کالج میں پڑھتی تھی تو اس سے چداتی تھی۔ اس کے ساتھ ایک اور لڑکا تھا رجّو! وہ بھی اسی طرح پیلتا تھا۔ جب سے شادی ہوئی، تب سے میں غیر مرد کے لن  کے لیے ترس گئی۔ آج مجھے غیر مرد کا لن  ملا ہے تو پرانے دنوں کی یاد آ گئی۔

 

میں نے خالہ کی دونوں ٹانگیں اپنے کندھوں پر رکھیں اور دھکا دھک چودنے لگا ان کی چوت اور دیکھنے لگا ان کی اچھلتی ہوئی مستیلی چھاتیاں۔ وہ بھی اپنی کمر اچکا اچکا کر بڑی مستی سے چدوانے لگیں۔

 

میں بالکل موڈ میں تھا، بولا، فاریہ، تو سچ میں ایک رنڈی ہے۔ آج میں تیری چوت پھاڑ ڈالوں گا۔ تو نے مجھے بہت تڑپایا ہے۔ میں نے جانے کتنی بار تیرے نام کی مشت زنی کی ہے۔ آج میں تیری چوت بھی ماروں گا تیری کمر بھی ماروں گا۔ 

وہ بولیں، کمینے گوپی، میں بھی تیرے لن  کی چٹنی بنا دوں گی۔ بھون ڈالوں گی تیرا لن  اپنی چوت کے اندر۔ نہ تو بچے گا نہ تیرا لن ۔ میں چدانے میں بڑی حرامزادی ہوں۔

 

ہم دونوں اتنا بے چین ہو گئے کہ تقریباً ہم دونوں ایک ہی وقت پر ختم ہو گئے۔

 

شام کو خالہ کی دیورانی نسرین آ گئی۔

 

وہ خالہ سے زیادہ خوبصورت تھی۔ اس کے بھی ممے بہت بڑے بڑے تھے۔

 

میرا دل اس پر آ گیا۔

 

پر میں سوچنے لگا کہ اب آج رات کو خالہ کی چوت چود نہیں پاؤں گا۔ تو کیوں نہ گاؤں چلا جاؤں؟

 

خالہ نے مجھے اس سے ملوایا۔ میں نے اسے سلام کیا ،اور کہا  آپ تو میری چھوٹی خالہ ہیں۔ 

وہ مجھے بڑی دیر تک دیکھتی رہی۔

 

ادھر میرا لن  قابو سے باہر ہو رہا تھا۔

 

کچھ دیر میں میں نے خالہ سے گاؤں واپس جانے کی بات کی۔ تو اس نے میرے کان میں کہا، تو نے میری دیورانی کی چوت نہیں چودنی کیا؟

 

میری تو جیسے لاٹری کھل گئی۔ میں نے خالہ کے کان میں کہا، رات بھر چودوں گا آپ کی دیورانی کی چوت خالہ جی۔ بولو رہ جاؤں؟ 

وہ بولیں، ہاں رہ جاؤ۔

 

میں خوشی خوشی رہ گیا۔

 

اب میں نسرین کو بھی للچائی نگاہوں سے دیکھنے لگا؛ اس کے بدن کو بڑے غور سے دیکھنے لگا۔

 

پھر شام کو میں باہر تھوڑا گھومنے کے لیے نکل پڑا۔

 

جب میں واپس آیا تو دیکھا کہ دونوں آپس میں باتیں کر رہی تھیں۔

 

تو میں ان کی باتیں سننے لگا۔

 

خالہ بولیں، اچھا یہ بتا نسرین، تو شادی سے پہلے چدی ہوئی تھی نہ؟ 

نسرین: اب تم سے کیا چھپانا فاریہ باجی، میں شادی سے پہلے خوب چدی ہوئی تھی۔ سچائی تو یہ ہے کہ میں شادی سے ایک دن پہلے شاپنگ کے بہانے گھر سے گئی تھی اور دو لڑکوں سے الگ الگ چد کر آئی تھی۔ مگر شادی کے بعد ابھی تک میں کسی اور سے نہیں چدی۔

 

خالہ: غیر مرد سے چدنے کا دل ہے یا نہیں؟ 

نسرین: ارے باجی، کون غیر مرد سے چدنے کے لیے منع کرے گی؟ میں تو تیار ہوں۔ 

خالہ: تو آج میں پیلوں گی تیری چوت میں لن ! 

 

نسرین: ہائے دئیا، جلدی سے پیل دو لن … میں تو بیتاب ہو رہی ہوں۔ مگر لن  کس کا ہے باجی؟ 

خالہ: گوپی کا لن  ہے نسرین! بڑا مستی اور زبردست لن  ہے اس کا! 

 

نسرین: میری تو چوت اسے دیکھ کر ہی گیلی ہو گئی تھی۔ میں سوچ رہی تھی کہ اس کا لن  مل جائے تو مزہ آ جائے۔ لڑکا ہینڈسم ہے تو اس کا لن  بھی ہینڈسم ہوگا۔

 

یہ سب سن کر میں بہت بے چین ہو گیا۔ میرا لن  کھڑا ہو گیا۔

 

رات کو جب کھانا وغیرہ ہو گیا اور ہم سب لوگ بستر پر آ گئے۔

 

وہ دونوں میکسی پہنے ہوئے تھیں۔ میں صرف ایک نیکر… باقی ننگے بدن تھا کیونکہ گرمی کے دن تھے۔

 

ان دونوں کے ساتھ میں بھی بستر پر لیٹ گیا۔

 

میں سوچ رہا تھا کہ اگر نسرین میرا لن  پکڑ لے تو مزہ آ جائے۔

 

میں اسے ایک ٹک دیکھ رہا تھا۔

 

میرا دل اس کے مموں کو پکڑنے کا ہو رہا تھا پر ہمت نہیں تھی۔ اس کے آگے فاریہ خالہ کے مموں کو بھی نہیں پکڑ سکتا تھا۔

 

لن  اندر ہی اندر بڑھتا جا رہا تھا۔

 

میں نے دیکھا کہ نسرین کی نظر میری نیکر پر ہے۔ اسے معلوم ہو گیا کہ میرا لن  کھڑا ہے۔ وہ شاید میرے لن  کے سائز کا اندازہ لگا رہی تھی۔

 

اتنے میں نسرین نے کہا، گوپی، تم اتنا ہینڈسم ہو تو لڑکیاں تم پر مرتی ہوں گی؟ 

میں نے کہا، ارے چھوٹی خالہ، گاؤں میں کہاں لڑکیاں ہیں؟ لڑکیاں تو شہروں میں ملتی ہیں۔

 

تب تک فاریہ خالہ بولیں، اگر کوئی لڑکی ملے تو اسے چود لو گے تم؟ 

میں نے مسکراتے ہوئے کہا، ہاں بالکل چود لوں گا۔

 

تب نسرین نے کہا، لڑکی نہ ہو، کسی کی بیوی ہو تو کیا کرو گے؟ 

میں نے کہا، تب تو اور مستی سے چودوں گا۔

 

بس فاریہ خالہ نے میری نیکر اتار کر پھینک دی اور میں ان دونوں کے آگے ننگا ہو گیا۔

 

میرا لن  کھڑا تھا تو نسرین خالہ نے اسے لپک کر پکڑ لیا اور بولی، واہ، کیا مستیلا لن  ہے تیرا گوپی! بڑا موٹا اور شاندار لن  ہے تیرا!

 

اس نے تڑاتڑ لن  کی کئی چممیاں لے لیں۔

 

پھر فاریہ خالہ نے اس کی میکسی اتار دی تو وہ ننگی ہو گئی۔

 

نسرین کو ننگی دیکھ کر میں تو پاگل ہو گیا۔

 

پھر خالہ بھی ننگی ہو گئیں۔

 

میں دونوں کو ننگی دیکھ کر مست ہوتا جا رہا تھا۔

 

تب میں بستر کے بیچ میں لیٹ گیا اور یہ دونوں مستیلی جوان عورتیں دیورانی جٹھانی ننگی ننگی باری باری سے میرا لن  چاٹنے لگیں۔

 

جٹھانی دیورانی کے منہ میں لن  گھسیڑتی تو دیورانی جٹھانی کے منہ میں!

 

جب جٹھانی لن  چوستی تو دیورانی میرے خصیوں کو چوستی اور دیورانی جب لن  چوستی تو جٹھانی میرے خصیوں کو۔ مستی ہی مستی تھی… مزہ ہی مزہ تھا۔

 

میں بھی کبھی دونوں کی چھاتیوں کو دباتا تو کبھی دونوں کی چوت سہلاتا۔ کبھی چوت کے اندر انگلی گھسیڑ دیتا۔

 

اتنے میں خالہ اٹھیں اور میرا لن  پکڑ کر دیورانی کی چوت پر ٹکا دیا۔

 

پھر اس نے میرے چوتڑ دبائے تو لن  اس کی چوت میں فوراً گھس گیا۔

 

وہ بول پڑی، اُئی ماں… بڑا موٹا ہے لن  تیرا! سارا گھس گیا۔

 

جٹھانی بولیں، اب لے نہ اچھی طرح غیر مرد کے لن  کا مزہ!

 

نسرین سچ میں کمر ہلا ہلا کر چدوانے لگی اور فاریہ ایک ہاتھ سے میرے خصوں کو سہلانے لگی اور دوسرے ہاتھ سے نسرین کی چھاتیوں کو۔

 

ہم تینوں کو سیکس کا مزہ آنے لگا۔ مجھے نسرین کی چوت بڑا مزہ دے رہی تھی۔

 

میں نے چدائی کی رفتار بڑھا دی تو نسرین نے کہا، واہ… بڑا مزہ آ رہا ہے یار! مجھے کسی نے اتنی اچھی طرح سے نہیں چودا۔ تو تو بڑا چودو ہے یار گوپی۔ مجھے اپنی بیوی کی طرح چود… او ہو… آ ہہوں اوں اہا ہہ ہہ ہہ ہہ مزہ آ رہا ہے اور چودو، پورا پیل کے چودو۔ یہ میری جٹھانی میری چوت پھڑوا رہی ہے۔ اس کی چوت پھاڑوں گی۔ ہائے رے… کیا مستیلی چدائی ہے۔ میں اسی طرح چدنا چاہتی تھی۔ غیر مرد کا لن  سچ میں بڑا پیارا ہوتا ہے۔

 

میں نے کہا، نسرین، تیری چوت بڑی ٹائٹ ہے! تو بھی اپنی جٹھانی کی طرح بھک بھک چداتی ہے۔ تو بھی رنڈی سے کم نہیں ہے یار!

 

نسرین نے کہا، تجھے کیا معلوم گوپی، کہ ہر عورت اندر سے رنڈی ہی ہوتی ہے۔ رات کو وہ اور زیادہ رنڈی ہو جاتی ہے۔

 

اس کی باتوں سے مجھے چدائی میں زیادہ مزہ آنے لگا۔

 

کچھ دیر بعد وہ اٹھی اور لن  اپنی جٹھانی کی چوت میں پیل دیا۔

 

اب میں دیورانی کے سامنے اس کی جٹھانی کی چوت چودنے لگا۔ نسرین نے کہا، لے جٹھانی، اب میں تیری چوت کی دھجیاں اڑاؤں گی۔ تیری چوت بڑی مستیلی ہے۔

 

میں دونوں کی چوت باری باری چودنے لگا۔

 

مجھے کیا معلوم تھا کہ چدائی میں اتنا مزا  آتا ہے۔

 

آخر میں جب میرا لن  جھڑنے لگا تو دونوں ننگی گرم عورتوں  نے مل کر بڑے مزے سے میرا جھڑتا ہوا لن  چاٹا اور انجوائے کیا۔

 

خالہ نے مجھ سے اپنی دیورانی کی چوت چدوا کر خوب مزہ لیا۔

 

اس طرح میں نے رات بھر دونوں کی چوت کا مزہ لیا۔

 

پھر تو دونوں میرے لن  کی دیوانی ہو گئیں۔ (ختم شد)

❤️ اردو کی دلکش شہوانی، رومانوی اور شہوت انگیز جذبات سے بھرپور کہانیاں پڑھنے کے لیے ہمارے فورمز کو جوائن کریں:

ایک تبصرہ شائع کریں (0)
جدید تر اس سے پرانی
`; adDiv.innerHTML = adCode; // Insert the ad after the specified paragraph (2 or 3 paragraphs) postBody.insertBefore(adDiv, paragraphs[insertAfter].nextSibling); } };