میرا نام تنویر
ہے ۔ میں اپنے ماں باپ کا اکلوتا بیٹا ہوں ۔میرا تعلق ایک کھاتے پیتے زمیندار گھرانے سے ہے ۔میرے ابا اور چاچا دو ہی بھائی
ہیں ۔اور ہم اپنی بڑی حویلی میں مل جل کررہتے ہیں ۔میری چاچی ثمینہ جنہیں میں چھوٹی امی کہتا ہوں وہ بہت خوبصورت ہیں ۔چاچا کی شادی کو دس سال
ہوگئے ہیں مگر ان کی کوئی اولاد نہیں ہوئی ۔اس لیے چاچا اور چاچی مجھ سے بہت پیار
کرتے ہیں ۔مجھے اپنا بیٹا ہی سمجھتے ہیں ۔میں چاچا کو چھوٹا ابا اور چاچی کو چھوٹی امی کہتا تھا ۔مگر چھوٹی امی ثمینہ کے
لیے میری سوچ بدلنے لگی تھی ۔میں جوان ہورہاتھا اور چاچی کا خوبصورت جسم میرے خوابوں
کی رانی بن گیاتھا۔وہ گھر میں بہت سیکسی کپڑے پہنتی تھی ۔ان کے بڑے گورے ممے اور
تھرکتی ہوئی موٹی گانڈ دیکھ کر میر الن کھڑا ہونے لگتاتھا۔
میں بچپن سے ہی اپنے ماں باپ کا بہت لاڈلا تھا۔ان کے
ساتھ ہی سوتاتھا۔اور اسی وجہ سے ان کی چدائیاں دیکھ دیکھ کر جوان ہوا تھا۔میرے ابا
، امی کو روز چودتے تھے ۔ میں جوان ہوا تو الگ کمرے میں سونے لگا۔مگر ابا اور امی
کی چدائی دیکھنے کی مجھے ایسی لت لگ گئی تھی کہ میں روز ان کی چدائی دیکھ کر
سوتاتھا۔چھوٹے ابا اور چھوٹی امی کی چدائی میں بھرپور کوشش کے بھی نہیں دیکھ پایا
تھا۔ان کے کمرے کی کھڑکی ہمیشہ بند رہتی تھی ۔مگر ان کی چدائی کی مست آوازیں میں
سن لیتا تھا اور مجھے بڑا مزا آتاتھا۔
اس رات بھی میں اٹھا اور ابا امی کی کھڑکی کے پاس جاکر
کھڑا ہوگیا۔دونوں نے ابھی چدائی شروع نہیں کی تھی ۔ابا بستر پر ننگےلیٹے ہوئے اپنے
موٹے لوڑے کو سہلارہے تھے ۔امی باتھ روم میں گئی ہوئی تھیں ۔ تو میں پانی پینے کے لیے کچن کی طرف
گیا۔ وہاں چھوٹی امی کے کمرے سے آہ ہ ہ ہ ہ ، آآآآآآہ ۔۔آآآآہ ۔۔، ہاں، اسی طرح
کرو، ایسی آوازیں سنائی دیں۔ میں نے سوچا کہ چھوٹا ابا اور چھوٹی امی چدائی کر رہے ہیں، میں ان کے کمرے کے دروازے کے پاس
چلاگیا۔اور ان کی مست آوازیں سن کر اپنا لن ہلانے لگا۔
تب ایک لمحے کے لیے خیال آیا کہ ارے، چھوٹے ابا تو آج
ایک ہفتے کے لیے کام کے سلسلے میں شہر گئے ہوئے ہیں۔ ابا تو کمرے میں ہیں۔ چھوٹی امی کس کے ساتھ
بات کر رہی ہیں؟ ۔یہ سوچ کر میرے جسم میں سنسنی دوڑ گئی ۔ کمرے سے اب اور اونچی آوازیں آنے لگی تھیں ۔آآآہ ۔۔آآآہ ہ ، اسی
طرح کرو، زور سے کرو، ایسی آوازیں آ رہی تھیں۔ میں نے پہلی مرتبہ ہمت کرکے دروازہ کے ہینڈل پر ہاتھ رکھا اور اسےدھیرے
دھیرے کھولنے لگا ، انہوں نے جلدی میں کنڈی نہیں لگائی تھی ، شاید بھول گئی تھیں، اندر کون
ہے، یہ تجسس پیدا ہوا اور ڈر بھی لگا۔ میں نے دروازہ ہلکا سا دھکیلا اور اندر کا
منظر دیکھ کر ایک لمحے کے لیے دنگ رہ گیا۔
جس چھوٹی امی کےسیکسی مموں ، گانڈ کو دیکھ کر میں ہر روز رال ٹپکاتا تھا، وہی
چھوٹی امی آج بستر پر الف ننگی لیٹی ہوئی تھیں۔ ہمارا گھر کا نوکر مٹھا ان کے گورے ملائم جسم پر چڑھا ہوا ان کی پھدی
میں دھکے لگارہا تھا۔ مٹھے کا کالا جسم چھوٹی
امی کے گورے جسم پر چھایا ہوا عجیب ہی لگ رہاتھا۔ میری چھوٹی امی نے اس کی گانڈ کے گرد اپنی گوری گوری ٹانگیں لپیٹی ہوئی تھیں ۔اور اپنی ملائم گانڈ
اٹھا اٹھا کر اس کا لن اندر لینے کی کوشش کررہی تھیں ۔
چھوٹی امی۔۔۔
آہ ہ ہ ہ ۔۔آآآآآہ ، مٹھے ، اورز ور سے چودو مجھے
۔۔آآآآہ ۔۔آآآہ ۔۔۔
مٹھا اور تیز ی سے چھوٹی امی کو چودنے لگا ۔۔
مجھے یہ دیکھ کر اب بہت غصہ آرہاتھا۔۔ایک دو ٹکے کا نوکر گاؤں کی چھوٹی چوہدرانی
کو چود رہاتھا۔۔ایک لمحے کے لیے خیال آیا کہ دونوں کو پکڑ کر مار دوں۔ لیکن چھوٹی امی
کی عزت کا سوال تھا، اگر مٹھےنے باہر جا کر کچھ کہہ دیا تو؟ سو میں خاموش رہا۔اور
دروازے کی اوٹ سے انہیں دیکھنےلگا۔ اس دوران چھوٹی امی نے کہا، آآآآآہ۔آآآآہ ۔۔، مٹھے
، اور اندر ڈالو، ہاں، ہاں۔۔اور اندر آآآآہ ۔۔ چھوٹی امی جس مزے سے مٹھے سے چدوارہی
تھی ۔یہ دیکھ کر میرے اندر فل آگ لگ گئی تھی ۔اس کا خوبصورت ننگا جسم اور اس میں لگی ہوئی آگ دیکھ کر میں نے فیصلہ
کیا کہ کچھ بھی ہو، ان کو اب میں نے چودنا
ہے۔ میں نے موبائل نکالا اور ریکارڈنگ شروع کر دی۔
چھوٹی امی نے کچھ دیر اسی پوزیشن میں چدوائی۔ پھر اس نے
مٹھے کو لیٹایا اور اس کے اوپر بیٹھ کر اس
کا موٹا لن اپنی چوت میں ڈال کر سواری کی۔
وہ اچھل اچھل کر چدوارہی تھیں ، ان کے سیکسی
ممے اور گلے میں ڈالی ہوئی سونے کی بھاری چین ایک ساتھ ہل رہے تھے ۔اور بڑی سیکسی
آوازیں پیدا کر رہے تھے ۔میں ایک ہاتھ سے موبائل سے ریکارڈنگ کر رہا تھا اور دوسرے
ہاتھ سے اپنا لن ہلا رہا تھا۔
چھوٹی امی۔۔۔
آہ ہآآآآآآآہ ، ہاں، ہاں، امی۔ مٹھے۔۔۔ آہ، امی جی، آہ ہ۔ چھوٹی امی۔۔۔ آہ، مٹھے ، تیرا لن زبردست ہے، آ آآآہ
۔۔آآآآہ ، ہائے اووووف ۔۔۔
مٹھا ۔۔۔ آآآآآہ ۔۔آآآآہ۔۔،چوہدارنی جی آپ کی چوت چودنے کا مزہ ہی الگ ہے، آہ ہ ہ ہ، اتنی گرم اور ٹائٹ پھدی پورے گاؤں میں
کسی کی نہیں ۔۔۔۔آآآآہ ۔۔آآآآہ ۔۔۔
چھوٹی امی۔۔۔ آہ ہ ہ ۔۔آآآآہ ۔۔سچ بول رہا ہے مٹھے ؟ ۔۔۔
۔ مٹھا ۔۔۔ آآآآہ ۔۔بالکل سچ
بول رہا ہوں ۔۔چوہدرانی جی۔۔۔ میں نے بہت سی عورتوں کو چودا ہے ، لیکن آپ جیسی
سیکسی اور گرم عورت کو پہلے کبھی نہیں چودا، آآآآآآآآآہ ۔۔آآآآآہ ۔۔۔
چھوٹی امی۔۔۔ آآآآآآآہ ۔۔۔آآآآآآآآآآہ ۔۔۔، مٹھے ، اب تک کہاں رکھا تھا اپنا لن، آآآآآآآآہ
۔۔آآآآآآآآآہ ۔۔۔۔اب مجھے روز چودنا ۔۔۔اپنے موٹے لن سے میری چوت کی پیاس بجھانا
۔۔۔آآآآہ ۔۔آآآہ۔۔
مٹھا ۔۔۔ آآآآآآآہ
۔۔۔آآآآآہ ۔۔۔۔چوہدرانی جی ۔۔۔آپ کو تو جب سے دیکھا تھا تب سے چودنے کے لیے تڑپ
رہاتھا۔۔۔لیکن ہم کمی کمین اور آپ چوہدری لوگ ۔۔۔ہماری اتنی اوقات کہاں تھی ۔۔یہ
تو آپ کی مہربانی ہوئی ۔۔ویسے چوہدارنی جی
ہمارے مالک نے ضرور کوئی نیکی کی ہوگی جو آپ جیسی خوبصورت عورت ان کو ملی اور آپ
کی اتنی گرم چوت ان کو چودنے کو ملی ۔۔۔۔
چھوٹی امی۔۔۔
آآآآآآہ ۔۔ان کے لن میں اتنی تڑ ہوتی تو مجھے تیرے لن
سے کیوں چدنا پڑتا ۔۔۔ ، چھوڑ دو، اب ان کی بات کیوں کر رہے ہو، مزہ خراب کر رہے
ہو، ہر روز آ کر میری چودائی کرو ، آآآآآہ ۔۔۔اپنے چوہدری کی فکر نہ کرنا ۔۔۔اسے
میں سنبھال لوں گی ۔۔۔
مٹھا ۔۔۔آآآآآآآآآآہ
۔۔آآآآآآآآآہ ۔۔۔ویسے بڑی چوہدرانی جی بھی بڑی خوبصورت اور سیکسی ہیں ۔۔۔ اگر بڑے مالک نے نیکی کی ہوتی تو انہیں بھی چودتا۔۔
چھوٹی امی۔۔۔ آآآآآآآآآہ ۔۔بھائی جی کا لن بہت تگرآ
ہے ۔۔۔آآآآآآآآہ ۔۔۔بڑی چوہدرانی تجھے خوابوں میں بھی نہیں ملے گی تجھے
۔۔۔۔۔تو اس کی سوچ چھوڑ، آآآآآآآآہ ، میں
ہوں نا، میری چوت چود، آآآآآآآآآہ ۔۔
مٹھے نے اٹھ کر چھوٹی امی کو ایک بار پھر بستر پر
لٹادیا ۔۔اور ان کی ٹانگیں کھول کر اپنا موٹا لن ان کی چوت میں گھسادیا۔۔اور زور
زور سے چودنے لگا۔۔۔چھوٹی امی فل مزا لے رہی تھیں ۔۔اور زور سے مٹھے ۔۔۔آآآآآآآہ
۔۔آآآآآہ ۔۔۔اور زور سے ۔۔۔آہ آہ آہ آہ ۔۔مٹھا فل طاقت سے چھوٹی امی کو
چودنےلگا۔۔اور آخر کار اس نے چھوٹی امی کی چوت میں اپنا رس چھوڑ دیا۔۔۔۔دونوں بری
طرح ہانپنے لگے ۔۔۔
چھوٹی امی۔۔۔
ارے پاگل ، رس میری چوت کے اندر کیوں چھوڑا؟۔۔۔
مٹھا ۔۔۔ آآآآہ ، چوہدارنی جی معاف کردیں ۔۔۔،
وہ، وہ، پتا نہیں چلا، جوش میں چھوڑ دیا، غلطی ہو گئی۔۔۔۔
چھوٹی امی۔۔۔ ہاں، ٹھیک ہے، آئندہ کنڈوم لگا کر تجھ
سے چدواؤں گی ۔۔کاش میں تیرا بچہ پیدا کرسکتی ۔۔۔مگر ایسا نہیں کرسکتی ۔۔چھوٹی امی
کچھ اداس ہوگئی تھیں ۔۔وہ مٹھے کے کالے ہونٹوں کو چوسنے لگیں ۔۔
تھوڑی دیر کے بعد مٹھا اٹھا اور اپنے کپڑے پہننے لگا۔۔۔
چھوٹی امی ۔۔مٹھے ۔۔میری چوت صاف کرو ۔۔
مٹھے نے فوراً
چھوٹی امی کا ڈوپٹہ اٹھایا۔۔۔اور ان کی چوت کو صاف کرنےلگا۔۔۔چوت صاف کرتے
ہوئے اس کی نظر چھوٹی امی کے بڑے بڑے گورے مموں پر پڑی ۔۔۔وہ ان کو منہ میں لے کر چوسنےلگا۔۔۔آآآآآہ ۔۔آآآآہ
۔۔۔مٹھے مجھے دوبارہ گرم نہ کر ۔۔۔۔ابھی تو جا ۔۔۔۔کوئی جاگ نہ جائے ۔۔۔۔مٹھا ان
کے پیارے ہونٹ چوسنےلگا۔۔۔چھوٹی امی بھی
اس کا بھرپور ساتھ دینے لگیں ۔۔میں یہ دیکھ کر حسد اور ہوس کی آگ میں جلنے لگا۔۔۔۔ میں نے ان کی پوری ویڈیو بنائی اور اپنے کمرے میں آ گیا۔ چھوٹی امی
اور مٹھے کی چدائی دیکھ کر دو بار میرے لن نے پانی چھوڑاتھا۔۔اور ابھی بھی فل اکڑا
ہوا کھڑ اتھا۔۔
اگلے دن سے میں چھوٹی امی کو مختلف نظروں سے دیکھنے
لگا۔ میں چھوٹی امی کے ساتھ اکیلے ملنے کا موقع ڈھونڈنے لگا۔ چار دن گزر گئے۔۔مگر
مجھے موقع نہیں مل رہاتھا۔۔آخر ایک دن مجھے موقع مل ہی تھا۔۔ میرے ابا امی ایک شادی میں دوسرے گاؤں گئے ہوئے تھے ۔۔ چھوٹے
ابا ابھی تک شہر میں تھے ۔۔ گھر میں صرف
میں اور چھوٹی امی تھے۔۔ میں نے جا کر پہلے حویلی کا گیٹ بند کیا ۔۔۔ چھوٹی امی
اپنے کمرے میں تھیں۔ ۔میں ان کے کمرے میں آیا اور اند ر آتےہی کمرے کا دروازہ بند
کردیا۔۔
چھوٹی امی۔۔۔
بیٹا ، دروازہ کیوں بند کیا؟ ۔۔
میں۔۔۔ بس چھوٹی امی۔۔آپ
کو کچھ دکھانا ہے۔۔
چھوٹی امی۔۔۔ ہاں ہاں، دکھاؤ، لیکن دروازہ کیوں بند
کیا؟۔۔
میں نے موبائل پر ویڈیو آن کی ۔۔اور اسکرین ان کی طرف
گھمادی ۔۔۔ویڈیو جیسے ہی چلنا شروع ہوئی ۔۔۔ وہ بہت گھبرا گئیں۔۔ خوف سے موبائل
چھیننے کی کوشش کی، لیکن میں نے نہیں دیا۔
چھوٹی امی۔۔۔
پلیز، بیٹا، ڈیلیٹ کر دو، کسی کو مت بتانا۔۔
میں۔۔۔ جی ، ٹھیک ہے، اگرآپ میری بات مانو، ورنہ سب کو بتا دوں گا۔۔
چھوٹی امی۔۔۔ نہیں، بیٹا، میری عزت کا سوال ہے، تو
کیا چاہتا ہے، بتا، میں دیتی ہوں۔۔
میں نے انہیں گلے لگایا، ان کی پیٹھ سہلائی اور ان کے
گال پر بوسہ دیا۔۔
میں۔۔۔ چھوٹی امی، مجھے
تم چاہیے، میں تمہارے ساتھ وہی کرنا چاہتا ہوں ۔ ۔جو یہ دو ٹکے کا نوکر تمہارے
ساتھ کررہا ہے ۔۔میں آپ سے سیدھا تم پر آگیا۔۔
یہ سن کر چھوٹی امی سناٹے میں آگئیں ۔۔۔انہوں نے مجھے
دھکیل کر کہا۔۔یہ تو کیا کہہ رہا ہے ؟؟۔۔۔نہیں نہیں بیٹا، میں تیری چھوٹی امی ہوں۔۔تو میرے
ساتھ یہ نہیں کرسکتا۔۔۔تو میرا بیٹے جیسا ہے ۔۔۔
میں۔۔۔ مجھے یہ سب نہیں
پتا، اگر نہیں چاہتی کہ کسی کو پتا چلے تو میری بات مانو۔۔
چھوٹی امی منع کرتی رہیں، لیکن میں نے ان کے گلے اور
گال پر بوسہ دینے کی کوشش کی۔ وہ مجھ سے لڑتی رہیں اور منع کرتی رہیں۔ میں نے
انہیں ڈرا کر منانے کی کوشش کی۔ چھوٹی امی کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ کافی دیر بعد
وہ مان گئیں۔
چھوٹی امی۔۔۔
ٹھیک ہے، لیکن صرف ایک بار ۔۔
میں نے کہا یہ بعد میں دیکھیں گے ، اور انہیں دوبارہ
گلے لگا کر ان کے فل ملائم ہونٹ چوسنےلگا۔۔۔ وہ اپنے ہونٹ پیچھے ہٹانے لگیں ۔۔مگر
میں نے ان کی ایک نہیں چلنے دی ۔۔۔ میں ان کے مست بڑے مموں کو دبانے لگا۔۔۔
چھوٹی امی۔۔۔
آآآہ ۔۔ نہیں بیٹا ، چھوڑ دو، پلیز۔۔۔
میں نے ان کے سارے کپڑے اتاردئیے ۔۔وہ الف ننگی میرے سامنے
تھیں ۔۔میں دنگ ہوکر ان کے مست خوبصورت ننگے جسم کو دیکھ رہاتھا۔۔۔ ان کی کلین شیو چوت
چمک رہی تھی۔۔ میں اپنے کپڑے بھی اتار کر ننگا ہوگیا۔۔۔جیسے ہی چھوٹی امی کی نظر
میرے موٹے اکڑے ہوئے لن پر پڑیں ۔۔ان کے چہرے پر حیرت چھاگئی ۔۔ان کے کپکپاتے ہوئے
ہونٹوں سے بس اتنا ہی نکلا ۔۔ہائے اتنا بڑا ۔۔
میں نے ان کی ٹانگیں چوڑی کیں اور ان کی مست گلاب چوت
میں اپنا منہ گھسادیا۔۔۔ اور اسے چوسنے لگا۔۔آآآآآہ ۔۔کیا مست خوشبو تھی چھوٹی امی
کی چوت کی ۔۔۔
میں فل زور زور سے ان کی مست چوت چوسنے لگا۔۔۔ ۔چھوٹی
امی ۔۔تڑپ گئیں ۔۔وہ مجھے روک بھی رہی تھیں ۔۔اور میرا سر بھی اپنی چوت پر دبارہی
تھیں ۔۔۔
میں نے 20 منٹ تک ان کی چوت چوسی۔۔ وہ اس دوران کئی بار
جھڑ گئیں ۔۔جب وہ جھڑ جاتیں تو مجھے پرے کرنے لگیں ۔۔جب دوبارہ گرم ہوجاتیں ۔۔تو میرے
سر کوا پنی چوت پر زور زور سے دبانے لگیں ۔۔ میں نے ان کی چوت چوس چوس کر انہیں فل
مزا دیا۔۔۔میرا لوڑا فل اکڑ گیاتھا۔۔میں نے اس کو ہاتھ میں لیا اورچھوٹی امی کے
منہ کے قریب لے آیا۔۔
میں۔۔۔ چھوٹی امی، میرا لن
چوسو۔۔
چھوٹی امی۔۔۔ نہیں نہیں ۔۔میں نہیں چوسو گی ۔۔وہ غصے
سے بولیں ۔۔
میں نے زیادہ زور نہیں دیا۔ ۔میں نے ان کی مست گوری ٹانگیں کھولیں ۔۔اور ان کو اپنی
بانہوں میں لے کر ان کے ہونٹ چوسنےلگا۔۔۔اور ساتھ ہی اپنا لن پکڑ کر ان کی چوت میں
داخل کیا۔
چھوٹی امی۔۔۔
آآآآآآآہ ۔۔۔آآآآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔، نہیں بیٹا، پلیززززززززز
۔۔۔یہ نہ کرو۔۔۔۔۔ مجھے پتا ہے میں نے غلطی کی۔۔۔۔مجھے معاف کردو۔۔۔۔
میں۔۔۔ چھوٹی امی کی گرم چوت کی جکڑن سے فل
مست ہوگیاتھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآہ ۔۔۔آآآآہ ۔۔۔چھوٹی امی کی چوت بہت ہی ٹائٹ اور گرم تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآہ ۔۔۔، چھوٹی امی ، آپ کی چوت بہت ہی گرم ہے ۔۔۔میں جانتا ہوں آپ کو چھوٹے
ابا مزا نہیں دیتے ۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآہ ۔۔۔اب میں اپنی پیاری چھوٹی امی کو مزا دیا
کروں گا۔۔۔۔آآآآآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔ کتنے دنوں کی خواہش آج پوری ہو رہی ہے، آہ۔ چھوٹی امی۔۔۔ آآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تنویر ۔۔۔۔۔۔۔۔چھوڑ دو مجھے ۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور زور سے دھکے
مارو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چودو مجھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔چودوووووووووووووووو۔۔۔آآآآآآآآآآہ۔۔۔چھوڑووووووووووووو مجھے
۔۔۔۔چودوووووووووووو مجھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چھوٹی امی بھی
فل مستی میں گئی تھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں فل طاقت سے ان کو چودنےلگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چھوٹی امی
اب میرے ہونٹ زور زور سے چوس رہی تھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اپنی مست گانڈ اٹھا اٹھا کر میرے
لوڑے کو اپنی گرم چوت کے اور اندر تک لے
رہی تھیں َ۔۔۔۔۔۔
چھوٹی امی۔۔۔
آآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔، اور زور سے چودو
مجھے بیٹا۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔مٹھے سے بھی زیادہ
موٹالن ہے تمہارا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآآآہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہت مزا آرہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہاں، ہاں۔۔۔اور
زور سے چودووووووووووو مجھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں چھوٹی
امی کی گرم باتیں سن کر فل جوش میں
آگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں فل طاقت سے اپنی پیاری چھوٹی امی کو چودنے
لگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میرے تیز دھکوں سے ان کا پورا جسم ہل رہاتھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میرا رس نکلنے کا وقت آ گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں۔۔۔ آآآآآآآآآآآآآآہ ،آآآآآآآآآآآہ
، ۔۔۔۔ چھوٹی امی ، رس آ رہا ہے، کہاں چھوڑوں؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔
چھوٹی امی۔۔۔
آآآآآآآآآآآہ ۔۔۔آآآآآآآآآآآہ ۔۔۔میری چوت میں ہی چھوڑ
دو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔۔میں مٹھے نہیں تو تیرے بچے کی ماں بن کر ہی
رہوں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چھوڑدے اپنے لن کا رس میری چوت میں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آآآآآآآآآآآآہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں نے مزید کچھ دھکے مارے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور لن کا رس ان کی چوت کے اندر چھوڑ دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کے مست
مموں کو منہ میں لیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ان پر
لیٹ گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چھوٹی امی۔۔۔میرے بال سہلاتی ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اب خوش ہے اپنی چھوٹی امی کو چود کر
؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں ۔۔۔میرا جوش اب تھوڑا ٹھنڈا پڑ گیا
تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں چھوٹی امی کی طرف
دیکھتےہوئےبولا۔۔۔۔سوری چھوٹی امی ۔۔۔۔
چھوٹی امی ۔۔۔ہنستی ہوئی ۔۔۔۔سوری کے بچے ۔۔۔اب تیری سزا یہ ہے کہ تو مجھے
دن رات چودا کرے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور اگر کوئی چھٹی کی تو مجھ سے برا کوئی نہیں
ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ سن کر میں خوشی سے جھوم گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس کے بعد آج
تک میرا چھوٹی امی سے پیار محبت اور چدائی کا رشتہ جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پچھلے سال
چھوٹی امی نے پیارے سے بیٹے کو جنم دیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔جو ہم دونوں کے پیار کی نشانی
ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور ہاں ۔۔۔۔مٹھے کو ہم نے بڑی ہوشیاری سے حویلی سے نکال دیاتھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔(ختم شد)