میرا نام آصف ہے ۔اور میں انسیسٹ کہانیوں کا دیوانہ
ہوں ۔ میں آپ کے ساتھ اپنی سچی کہانی شئیر
کررہا ہوں ۔کیسے میں نے اپنی بہت ہی خوبصورت سگی بہن کو چودا ۔ ہم گھر میں کل ۵
ممبر ہیں سب سے پہلے ابو، اور امی، بڑی بہن ثنا عمر ۲۳ پھر میں ۲۱ اور چھوٹی بہن سعدیہ عمر
۱۸، دوستو یہ میرا پہلا
موقع ہے کہانی لکھنے کا، اگر غلطی ہو تو سوری، میں نے ۱۲ویں کے پیپر کلیئر کر لیے
اور ابو سے کہا کہ ابو پلیز مجھے کمپیوٹر لے کر دیں، ابو مان گئے، اور مجھے پی سی
لے دیا، پی سی پر انٹرنیٹ کنکشن لے لیا، تو دوستو پھر میں نے دیسی پاپا پر سیکس
دیکھا، اور کافی دیکھا، میں ڈیلی رات کو ۲ یا ۳ گھنٹے نیٹ اوپن کرتا
ہوں، میری باجی ثنا بہت خوبصورت ہیں، اور ان کے بوبز کافی بڑے ہیں تقریباً ۳۶ کے ہوں گے، رنگ گورا
دودھ کی طرح، میں ان سے سیکس کرنے کے طریقے سوچتا رہتا تھا، میں کیا کروں؟ کیسے
کروں کچھ سمجھ نہیں آ رہا تھا، مجھے بہت ڈر لگتا تھا، ہم آپس میں کافی فرینک تھے،
ہم کبھی کبھی پی سی پر پکچر بھی دیکھتے تھے، جب کوئی سیکسی سین آتا تھا تو باجی آگے
کر دیتی تھی، یعنی وہ سیکس کو لائک نہیں کرتی تھی، پھر ایک دن میں نیٹ پر کسی
انگلش گرل سے چیٹ کر رہا تھا، وہ کافی سیکسی اور بیوٹیفل تھی، اس کے پاس ویب کیم
بھی تھا جو کہ اس نے اوپن کیا ہوا تھا، اور سائبرنگ کر رہی تھی، میں کافی گرم ہو
گیا تھا اس سے چیٹ کرتے کرتے، وہ اپنی فنگر اپنی پھدی میں لے کر فنگر فکنگ کر رہی
تھی، اور میں اپنے ہاتھ سے اپنے لن کو مسل رہا تھا، میں کافی رات تک اس سے نیٹ
سیکس کرتا رہا پھر ہماری فرینڈشپ ہو گئی، وہ بھی انسیسٹ سیکس لائک کرتی تھی، پر اس کا کوئی بھائی نہیں
تھا، میں نے اس سے کہا، میں اپنی بہن سے سیکس کرنا چاہتا ہوں، پر ڈرتا ہوں کیسے
سٹارٹ کروں، کین یو ہیلپ می؟ وہ کہنے لگی میں کل کو بتاؤں گی، کہ کیسے اس کو سیکس
کے لیے راضی کرنا ہے، میں نے اس سے کہا، میں تم کو پہلے بتا دوں گا، جب باجی میرے
پاس ہو گی تم مجھ سے ویب کیم آن کر کے سائبرنگ کرنا، پھر شاید بات بن جائے، وہ
کہنے لگی ٹھیک ہے، تم مجھے صرف یہ کہنا آئی ایم سو بزی، اوکے میں نے کہا ٹھیک ہے،
اور ہم نے بائے بائے کیا اور وہ آف لائن ہو گئی رات کے ۲ بج گئے تھے، تھوڑی دیر
کے بعد باجی میرے روم میں آئی، اور کہنے لگی آصف بھائی تم ابھی تک سوئے نہیں وائی؟
میں نے کہا باجی میں کمپیوٹر پر کام کر رہا تھا، باجی نے کہا بھائی تم کیا کام کر
رہے تھے؟ مجھے بھی بتاؤ، میں نے کہا باجی میں نیٹ پر چیٹ کر رہا تھا، باجی نے کہا
بھائی چیٹ کیا ہوتی ہے؟ میں نے کہا باجی کمپیوٹر پر بات کرنے کو چیٹ کہتے ہیں،
باجی نے کہا بھائی وہ کیسے ہو سکتا ہے، میں نے کہا باجی میں کی بورڈ سے جو بھی
لکھتا ہوں وہ جس سے چیٹ کر رہے ہوتے ہیں ان کو پہنچ جاتا ہے، پھر وہ بھی لکھتا ہے
اور مجھے مل جاتا ہے، باجی نے کہا اچھا، کمپیوٹر تو بڑے کام کی چیز ہے، میں نے کہا
یس باجی، تو باجی نے کہا بھائی جلدی سو جایا کرو، ورنہ میں ابو کو بتاؤں گی کہ تم
رات کو دیر تک جاگتے ہو، میں کہا باجی پلیز آپ ابو کو نہ بتانا، وہ کمپیوٹر سیل کر
دیں گے، تو باجی نے کہا اچھا نہیں بتاتی، پر تم جلدی سو گیا کرو، میں نے کہا ٹھیک
ہے باجی، اور وہ چلی گئی اگلے دن باجی مجھے مذاق کرنے لگی اور کہنے لگی آصف بھائی
تم کافی رات تک کیا کرتے ہو کمپیوٹر پر؟ میں سب کے سامنے خاموش رہتا، پھر باجی نے
کہا بھائی آج کوئی اچھی سی پکچر لے کر آؤ، میں نے کہا ٹھیک ہے باجی، پھر میں
مارکیٹ سے انڈین پکچر لے آیا، جب سب سو گئے، میں باجی ثنا اور چھوٹی بہن سعدیہ
پکچر دیکھنے لگے جب رات میرے نیٹ کا ٹائم ہوا تو میں نے باجی سے کہا، باجی مجھے
سونا ہے، آپ باقی کی پکچر صبح دیکھ لینا، تو باجی نے کہا نہیں، تم تو رات کافی دیر
تک جاگتے ہو۔ آج کیا ہوا ہے۔ میں نے کہا باجی مجھے نیند آ رہی ہے، باجی نے کہا
نہیں بھائی تم نے کمپیوٹر پر کسی سے چیٹ کی ہو گی، اس لیے تم ہمیں یہ کہہ رہے ہو،
میں نے کہا نہیں باجی یہ بات نہیں ہے، تو باجی نے کہا اچھا بھائی ہم پکچر بند کر
دیتے ہیں، تم مجھے بھی نیٹ پر چیٹ کرنا سکھاؤ، میں نے کہا ٹھیک ہے، میں پہلے ہی یہ
تھا، چھوٹی بہن اٹھ کر سونے چلی گئی پھر میں پکچر بند کی اور نیٹ آن کر لیا، اور
یاہو چیٹ روم میں جا کر چیٹ کرنے لگا اور باجی کو بھی بتانے لگا، یاہو روم میں سے
کسی نے مجھے ایک فائل بھیجی جس کو میں نے ایکسپٹ کر لیا فائل اوپن کی تو وہ کسی
گرل کی سیکس پکچر تھی، باجی نے دیکھی اور کہنے لگی بھائی یہ تو گندی بات ہے نہ،
میں نے کہا یس باجی، مجھے کیا پتا تھا کہ اس میں کیا ہے، باجی نے کہا تم ساری رات
یہ سب ہی کرتے ہو، میں کہا نہیں باجی، میں تو دوستوں سے چیٹ کرتا ہوں، آج کوئی
دوست آن لائن نہیں ہے، اس لیے میں یاہو روم اوپن کیا ہے، تا کہ آپ کو چیٹ کے بارے
میں بتا سکوں، باجی میری طرف دیکھ کر مسکرانے لگی، اور کہا ٹھیک ہے بھائی، اور پھر
تھوڑی دیر کے بعد وہ انگلش گرل آن لائن ہو گئی، اس نے مجھ کو ہیلو کہا، تو میں نے
کہا (آئی ایم بزی نو) وہ سمجھ گئی، اور باجی نے مجھ سے کہا بھائی تم کہاں بزی ہو؟
تم نے اس سے چھوٹ کیوں کہا؟ میں نے کہا باجی ویسے ہی، باجی کو مجھ پر شک ہو گیا کہ
میں نیٹ پر سیکسی پکچر دیکھتا ہوں، پھر اس گرل نے ویب کیم آن کر دیا، وہ کافی
خوبصورت لگ رہی تھی، وہ نارمل بات کر رہی تھی، باجی نے کہا یہ کون ہے میں نے کہا
باجی یہ میری نیٹ فرینڈ ہے، باجی نے کہا اچھا اب تم گرلز سے دوستی بھی کرنے لگے
ہو، بھائی تم اب بڑے ہو گئے ہو نہ، میں نے کہا نہیں باجی، اس نے پہلے مجھ سے نیٹ
پر بات کی تھی، بعد میں فرینڈ بن گئی، باجی کہنے لگی اچھا، تم اس سے بات تو کرو،
میں دیکھتی ہوں، تم کیا کرتے ہو، میں نے باجی سے کہا باجی میں آپ کی بھی اس سے
دوستی کرواتا ہوں، باجی نے کہا اوکے، میں نے اس سے کہا میرے ساتھ میری بڑی بہن بھی
ہیں، اس نے کہا اوکے اور باجی کو ہاؤ آر یو کہا، باجی نے کہا اسے فائن کہو، میں کہہ
دیا باجی کی طرف سے میں نے اس سے پوچھا ہاؤ آر یو ٹو؟ اس نے کہا آئی ایم فائن بٹ
آئی ایم سو بورڈ، باجی نے کہا کیا بات ہے؟ اس نے کہا آئی ایم ہوم الون نو، باجی نے
کہا کوئی بات نہیں ہے، آپ ہم سے بات کرو نہ، آپ بور نہیں ہو گی، پھر ان کی باتیں
شروع ہو گئیں باتوں باتوں میں اس نے باجی سے پوچھا آپ کا کوئی بوائے فرینڈ ہے؟
باجی میری طرف دیکھ کر شرما گئی اور کہا نہیں ہے پھر باجی نے اس سے پوچھا تمہارا
ہے، تو اس نے کہا یہ، وہ آپ کا بھائی ہے، باجی میری طرف دیکھ کر ہنسنے لگی، اور
مجھے کہا اممم ٹھیک ہے بھائی آپ تو کافی بڑے ہو گئے ہو نہ، میں نے کہا باجی وہ
یوکے میں رہتی ہے اور ہم پاکستان میں، پھر کیا ہو سکتا ہے نہ تو وہ مجھ سے مل سکتی
ہے اور نہ ہی میں اس سے، باجی نے کہا اچھا جی اب بات ملنے ملانے پر بھی آ گئی ہے،
اور مسکرانے لگی، اور اس سے بات کرنے لگی، اس نے باجی سے کہا آپ نے کبھی کمی محسوس
نہیں کی، باجی نے کہا کس بات کی، اس نے کہا مین کی، باجی میری طرف دیکھ کر شرما
گئی امممممم باجی کا سامنا اممم باجی میری طرف بڑی اداس اداس سی نظروں سے دیکھنے
لگی، میں نے کہا باجی اس کو جواب دو، باجی نے کہا بھائی میں کیا جواب دوں، میں نے
کہا باجی جو دل کرے بات کرو، اب ہم ہم دو نہیں تین دوست ہیں (آپ، میں، اور وہ گرل)
باجی نے کہا بھائی تم مجھے مذاق کرو گے، میں نے کہا نہیں باجی جو جو باتیں ہم نیٹ
پر کریں گے وہ ہم غیر میں نہیں کریں گے، اور کسی سے ان کا ذکر بھی نہیں کریں گے،
باجی نے کہا ٹھیک ہے، بھائی تمہارے سامنے شرم آتی ہے، میں کہا باجی میں آپ کی شرم
اتار دوں باجی نے کہا وہ کیسے، میں نے کہا باجی میں اس گرل سے چیٹ کرتا ہوں آپ
دیکھو، باجی نے کہا ٹھیک ہے، میں نے اس سے کہا باجی اپنے روم میں چلی گئی ہیں، آپ
مجھ سے بات کرو، اس نے کہا اوکے اب تمہارا کام بن جائے گا، باجی نے کہا کون سا کام
میں نے کہا اس سے بات کرنے کا، باجی پھر ہنسنے لگی، اور پھر اس نے کہا آپ روم میں
الون ہو، میں نے کہا یس، اور پھر وہ سیکسی باتیں کرنے لگی، میں نے اس سے کہا آپ کے
بوبز کا سائز کیا ہے؟ اس نے کہا ۳۸
ہے، باجی نے کہا بھائی تم تو کافی گندی باتیں کر رہے ہو، میں نے کہا باجی آپ کی
شرم بھی تو اتارنی ہے، باجی پھر شرما گئی اممممم، پھر باجی کو میں نے پوچھ باجی آپ
کا کیا سائز ہے؟ باجی نے شرماتے ہوئے مجھے غصے سے کہا بھائی یہ کیا بات کر رہے ہو
تم، تم کو شرم نہیں آتی میں تمہاری بہن ہوں میں نے کہا باجی ہم دوست بھی ہیں، باجی
نے کہا وہ تو ٹھیک ہے پر یہ ٹھیک نہیں ہے، میں نے کہا اوکے سوری باجی، اور باجی
نارمل ہو گئی، اور میں نے اس سے دوبارہ چیٹ شروع کر دی اور اس نے مجھ سے کہا آپ
ہاٹ ہو اس وقت میں نے باجی کی طرف دیکھ اور باجی سے پوچھا باجی میں کیا کہوں باجی
نے کہا کہ کہہ دو جو تم ہو، میں نے کہا یس تو باجی میری طرف دیکھنے لگی اور شرمانے
لگی، پھر میں نے اس نیٹ فرینڈ سے کہا کین آئی سی یور بوبز؟ اس نے کہا اوکے اور
باجی نے کہا بھائی وہ نہیں دیکھائے گی، میں نے کہا باجی وہ دیکھا دے گی، وہ اوپن
لائف کو انجوائے کرتی ہے، آپ کی طرح شرماتی نہیں ہے، اور اس نے اپنی ٹی شرٹ اتار
دی، اممم میں اس کی بوبز کو کم اور باجی کو زیادہ دیکھ رہا تھا، باجی نے جب میری
طرف دیکھا تو شرما کے کہا بھائی وہ کتنی گندی ہے، میں نے کہا نہیں باجی وہ لائف کو
انجوائے کرنے والے لوگ ہیں، باجی نے کہا پھر بھی یہ صحیح بات نہیں ہے، میں نے باجی
کی آنکھوں میں دیکھا باجی نے شرما کر کہا کیا دیکھ رہے ہو بھائی، میں نے کہا باجی
آپ بھی تو کافی خوبصورت ہو، پھر میں نے باجی سے کہا باجی آپ میری ایک بات مانو گی،
اور ناراض نہیں ہو گی، باجی نے کہا کون سی بات، میں نے کہا باجی پہلے وعدہ کرو آپ
ناراض نہیں ہو گی، باجی نے کہا اچھا بابا ناراض نہیں ہوتی تم پوچھو میں نے کہا
باجی کیا میں آپ کے بوبز دیکھ سکتا ہوں، باجی نے کہا نہیں بھائی، نہیں، میں نے کہا
باجی کچھ نہیں ہو گا، باجی نے کہا نہیں بھائی کوئی دیکھے گا تو کیا کہے گا، میں نے
کہا یہاں کون دیکھے گا، باجی نے کہا بھائی مجھے شرم آتی ہے، میں نے کہا باجی وہ
کمپیوٹر پر بھی بوبز دیکھ رہے ہیں میں صرف ریئل میں دیکھنا چاہتا ہوں، آپ پلیز
انکار نہ کرو، تو باجی نے کہا بھائی مجھے شرم آتی ہے، نہیں بھائی نہیں میں نے باجی
کو کہا باجی پلیز تو باجی نے کہا اچھا ٹھیک ہے تم خود ہی دیکھ لو اممم میں تو خوش
ہو گیا، میری باجی جس سے میں سیکس کرنا چاہتا تھا وہ ریئل میں اممم میں تو پاگل ہو
رہا تھا، میں نے آہستہ سے باجی کی قمیض اتارنی چاہی مگر باجی نے روک دیا اور کہا
بھائی نہیں یہ ٹھیک نہیں ہے، میں نے کہا باجی نہیں کچھ نہیں ہوتا، اور دوبارہ قمیض
اتارنے لگا، باجی نے اپنی آئیز بند کر لیں اممم، میں نے باجی کی قمیض اوپر اٹھائی
اممممم باجی نے آئیز زور سے بند کر لیں، باجی نے نیچے جوکنا شروع کر دیا، میں نے
باجی کو اپنے بازوؤں میں پکڑ لیا اور دوبارہ سیدھا کر دیا اور باجی کی قمیض پوری
اوپر کر دی، امم کیا نظارہ تھا اپنی باجی کو دیکھنے کا امم باجی نے نیچے سے بریسیر
پہن رکھی تھی، میں نے اس کو بھی اوپر کر دیا اور باجی کا لیفٹ مما باہر آ گیا، امم
کیا مما تھا باجی کا امم میں نے اس کو ٹچ کرنا چاہا تو باجی پیچھے ہو گئی، اور
اپنے آپ کو مجھ سے چھڑانے لگی میں نے یہ سوچ کر باجی کو چھوڑ دیا کہ کہیں باجی
ناراض نہ ہو جائیں اور سارا کام خراب نہ ہو جائے، باجی نے اٹھ کر اپنی قمیض ٹھیک
کی اور کہا بھائی اب خوش ہو اپنی بہن کو ننگا دیکھ کر، میں نے کہا نہیں باجی آپ نے
دیکھنے ہی نہیں دیا، تو باجی نے کہا وہ بھی وہ سب کچھ دیکھ کر بھی کہتے ہو نہیں
دیکھا، ہم باتیں ہی کر رہے تھے تو باہر سے کسی کے قدموں کی آواز آئی، ہم فوراً ہی
صحیح ہو گئے اور پکچر دوبارہ لگا لی، اور روم کے دروازے کی کنڈی کھول دی، تھوڑی
دیر کے بعد امی اندر آئی اور کہا تم دونوں کیا کر رہے ہو اس وقت، باجی نے کہا پکچر
دیکھ رہے ہیں، امی نے غصے سے کہا پتا ہے کیا ٹائم ہو گیا ہے، ہم بھول گئے تھے ٹائم
تو اس وقت رات کے ۲
بج گئے تھے اور امی نے کہا اب بند کرو اور جا کر سو جاؤ پھر باجی اٹھ کر چلی گی
اور سو گئی میں ساری رات سو نہیں سکا میں نے اپنی باجی سے اس طرح سیکس شروع کیا یہ
بات آج بھی میرے خیالوں میں ہے میں یہ رات کبھی بھی بھول نہیں پاؤں گا، اس کے بعد
کیا ہوا،……، پھر نیکسٹ ڈے جب باجی کو پہلی بار دیکھا، وہ گھر کا کام کر رہی تھی،
میں باتھ روم میں گیا فریش ہو کر باہر آیا تو باجی کی نظر مجھ پر پڑی، باجی مجھے
دیکھ کر شرما گئی، اور منہ دوسری طرف کر کے تھوڑا سا مسکرائی اور اپنے روم میں چلی
گئی، پھر میں نے جلدی جلدی ناشتہ کیا اور چھوٹی بہن کی چھوڑنے کالج چلا گیا، جب
میں واپس آیا، تو ابو بھی کام پر جا چکے تھے، اور امی گھر کا کام کر رہی تھی، میں
آہستہ سے باجی کے روم کی طرف گیا اور روم کے اندر داخل ہو گیا، باجی اپنے روم کی
صفائی کر رہی تھی، میں نے کچھ نہ کہا اور جا کر کرسی پر بیٹھ گیا، باجی نے مجھے
دیکھ لیا تھا، اب باجی مجھ سے کہنے لگی آصف بھائی تم یہاں کیا کر رہے ہو، میں نے
کہا میں اپنی پیاری باجی کو دیکھ رہا ہوں، باجی پھر شرما گئی، باجی نے کہا بھائی
تم نے رات کو وعدہ کیا تھا، کہ تم مجھے مذاق نہیں کرو گے، میں نے کہا باجی میں آپ
کو مذاق نہیں کر رہا، میں تو صرف یہ کہنے آیا ہوں، کہ میں ساری رات سو نہیں سکا،
جب بھی آنکھ لگنے لگتی تھی مجھے آپ کے بوبز نظر آنے لگتے تھے، میں نے پہلے کبھی
بھی ریئلی لائف میں بوبز نہیں دیکھے، صرف نیٹ پر ہی دیکھے تھے، باجی نے کہا بھائی
تم کافی سیکس اور گندے ہو گئے ہو، تم اپنی بہن کے بوبز دیکھ چکے ہو اور پھر اس طرح
کی باتیں کرتے ہو، میں نے کہا باجی کس طرح کی باتیں؟ باجی نے کہا بھائی رات پتا
نہیں مجھے کیا ہو گیا تھا، جو میں نے تم کو یہ سب کچھ کرنے اور دیکھنے دیا، میں نے
کہا باجی یہ کیا بات ہوئی میں نے آپ کی اجازت سے ہی آپ کے بوبز دیکھے تھے، اور آپ
نے کون سا مجھے صحیح طرح سے دیکھنے دیے تھے، باجی نے کہا واہ بھائی واہ، میرے بوس
دیکھ کر بھی کہتے ہو، اچھا کوئی بات نہیں، پھر میں نے باجی سے پوچھا باجی کیا آپ
کو اس انگلش لڑکی سے بات کرنا اچھا لگا تھا یا نہیں؟ باجی نے کہا بھائی وہ میرا
پہلا تجربہ تھا، مجھے اچھا بھی لگا اور برا بھی، میں نے کہا برا کیوں لگا، تو باجی
نے کہا وہ ایسی باتیں پوچھ رہی تھی، جن سے مجھ کو شرم آتی تھی، میں نے کہا باجی وہ
تو فرینڈشپ کے لیے سب باتیں پوچھ رہی تھی، باجی نے کہا وہ تو ٹھیک ہے، پر تم بھی
تو ساتھ تھے اس لیے مجھے شرم آ رہی تھی، میں نے کہا اچھا باجی اب جب بھی وہ آن
لائن ہو گی تو میں اٹھ کر چلا جاؤں گا، آپ اس سے کھل کر بات کر لینا، باجی نے کہا
بھائی مجھے کمپیوٹر صحیح طرح سے آپریٹ نہیں کرنا آتا، میں نے کہا باجی میں آپ کو
سب کچھ کر کے دے دوں گا، آپ صرف کی بورڈ سے لکھتی رہنا، باجی نے کہا ٹھیک ہے، پھر
میں نے باجی کی آنکھوں میں مسکرا کر دیکھا تو باجی نے بھی میری طرف مسکرا کر دیکھا
اور میں اٹھ کر باہر آ گیا، میں من ہی من میں بہت خوش تھا، کہ باجی اب کافی فری ہو
گئی ہیں، اور میرا کام بن جائے گا، میں یہ سوچتا ہوا باہر چلا گیا، اور دوستوں میں
جا کر بیٹھ گیا، وہاں بھی میرا دل نہیں لگ رہا تھا، میرے دل میں اپنی باجی کا بار
بار خیال آ رہا تھا، کہ باجی سے اب میں سیکس کر سکوں گا، پھر میں وہاں سے اٹھ کر
دوبارہ گھر آ گیا، اور اپنے روم میں آ کر کمپیوٹر پر بیٹھ گیا، اور نیٹ آن کر لیا،
میں اس انگلش لڑکی کا انتظار کرنے لگا، پر وہ آن لائن ہوئی، میں اس انگلش لڑکی کو
سب کچھ بتانا چاہتا تھا، کہ کیوں کہ وہ جب بھی باجی سے بات کرے تو باجی کو سیکس کے
لیے تیار کرے، پر وہ آن لائن ہی نہیں ہو رہی تھی، پھر میں نیٹ آف کر دیا اور جا کر
بیڈ پر لیٹ گیا، میں خیالوں میں اپنی باجی کے بوبز دیکھتا دیکھتا سو گیا، (میں اور
باجی سٹڈی سے فارغ ہو چکے تھے، باجی نے ۱۴ویں کے پیپر دیے ہوئے تھے اور میں نے ۱۲ویں کے) پھر دوپہر کو امی
نے مجھے اٹھا دیا اور کہا جاؤ چھوٹی سس کو لے کر آؤ، میں جا کر اس کو لے آیا، پھر
سب نے مل کر کھانا کھایا، اور امی اپنے روم میں جا کر سو گئی، تھوڑی دیر کے بعد
باہر سے کسی نے بیل کی میں اٹھ کر باہر دیکھنے گیا تو ثنا باجی کی دوست روبی تھی،
وہ بھی کافی سیکسی اور خوبصورت تھی، وہ اندر آئی اور باجی سے ملی اور باجی اس کو
اپنے روم میں لے گئی، ایک یا آدھ گھنٹے کے بعد وہ اپنے گھر چلی گئی، باجی اور
چھوٹی بہن اپنے روم دوبارہ اپنے روم میں سونے کے لیے چلی گئی۔ میں اپنے روم میں آ
کر کمپیوٹر پر بیٹھ گیا، تھوڑی دیر کے بعد دیکھا کہ باجی میرے روم میں آ گئی، وہ
مجھ سے کہنے لگی آصف بھائی نیند نہیں آ رہی ہے، تم مجھے کمپیوٹر آپریٹ کرنا بتاؤ،
میں نے کہا اچھا باجی، آپ میرے پاس آ جاؤ، باجی میرے پاس آ کر بیٹھ گئی، میں نے
نیٹ آن کر لیا، اور باجی کو بتانے لگا، باجی میرے ساتھ بیٹھی ہوئی تھیں، پھر میں
بہانے بہانے سے باجی کو ٹچ کرنے لگا، جی کا باجی نے نوٹس نہیں لیا، پھر میں نے
سوچا کہ باجی کو کوئی سیکس فوٹو دیکھاتا ہوں، فوٹو میں نے اپنی ان باکس میں سیو کی
ہوئی تھیں، میں نے اپنا ان باکس اوپن کیا اور وہ فوٹو اوپن کی جس میں صرف لڑکی نے
اپنے بوبز شو کیے تھے جب وہ فوٹو اوپن ہوئی تو باجی نے بڑے گھور سے فوٹو دیکھی اور
مجھ سے کہا بھائی یہ بھی تمہاری دوست ہے، میں نے کہا نہیں باجی اس کو میں جانتا
بھی نہیں ہوں، باجی سے کہا بھائی پھر اس کی فوٹو تمہارے پاس کیسے آئی، میں نے کہا
باجی نیٹ پر بہت ساری فوٹوز ہوتی ہیں، باجی نے کہا اچھا بھائی، پھر تو نیٹ پر سیکس
ہی ہوتا ہو گا، میں نے کہا یس باجی، آج کل ہر جگہ سیکس ہی ہوتا ہے، میں نے باجی سے
کہا باجی ویسے ان کے بوبز آپ کے بوبز کے سامنے کچھ نہیں ہیں، باجی نے شرما کر
پوچھا میرے بوبز میں کیا ہے، میں نے کہا باجی آپ کے بوبز کافی بڑے اور ٹائٹ ہیں،
یہ کہہ کر میں نے باجی کے بوبز کو دبا دیا، تو باجی نے کہا بھائی نہ کرو نہ درد
ہوتا ہے، میں نے کہا اچھا سوری باجی میں آرام سے دباتا ہوں، تو باجی نے کہا بھائی
کوئی آ گیا تو اور روم کا دروازہ بھی لاک نہیں ہے، میں نے کہا نہیں باجی کوئی نہیں
آئے گا، سب سو رہے ہیں آپ کو تو پتا ہی ہے امی اب ۴ یا ۴:۳۰ پر ہی اٹھیں گی، باجی نے
کہا پھر بھی تم نہ کرو پلیز مجھے درد ہوتا ہے۔ تم مجھے کمپیوٹر سکھاؤ، میں نے کہا
اوکے باجی اور باجی کو کمپیوٹر آپریٹ کرنا دوبارہ بتانے لگا، اور جب بھی تھوڑا سا
موقع ملتا میں باجی کے بوبز کو دبا دیتا، جس سے باجی تھوڑا سا شرماتی اور مسکراتی،
میں اس طرح سے دباتا تھا جس سے باجی کو درد نہ ہو، بلکے مزہ آئے، پھر میں نے ایک
اور فوٹو اوپن کر دی اس فوٹو میں لڑکی بالکل ننگی تھی، باجی نے وہ فوٹو دیکھ کر
کہا بھائی یہ تو ساری ننگی ہے، میں نے کہا یس باجی، باجی اس کو گھور گھور کر دیکھ
رہی تھی، پھر میں نے باجی سے کہا باجی یہ ٹانگوں کے درمیان کیا ہوتا ہے؟ جب میں نے
یہ پوچھا تو باجی بہت شرمائی اور کہنے لگی مجھے نہیں پتا بھائی، میں نے کہا باجی
آپ کے پاس بھی تو ہے، اسے کیا کہتے ہیں؟ بتاؤ نہ پلیز، باجی نے کہا بھائی پہلے تم
بتاؤ کہ تمہاری ٹانگوں کے درمیان کیا ہے؟ پھر میں بتاؤں گی، میں نے باجی کی آنکھوں
میں دیکھ کر کہا باجی اس کو اس میں ڈالنے والا اوزار کہتے ہیں اور ساتھ ہی مانیٹر
پر اس فوٹو کی ٹانگوں کے بیچ اس جگہ پر ہاتھ رکھ کر کہا، تو باجی مسکرا کر کہنے
لگی بھائی اس کا نام کیا ہے؟ میں نے کہا باجی اس کو لن کہتے ہیں، پھر میں نے پوچھا
باجی آپ بھی تو بتاؤ نہ، باجی نے شرماتے ہوئے آہستہ سے کہا اس کو پھدی کہتے ہیں،
اور باجی نے اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھ لیے، پھر میں نے باجی کے بوبز کو دبا دیا، تو
باجی نے کہا بھائی نہ کرو نہ، مجھے شرم آتی ہے، میں نے کہا باجی ایک شرط پر نہیں
کروں گا اگر آپ مجھے صحیح طرح سے اپنے بوبز دیکھو گی، باجی نے کہا نہیں بھائی کوئی
آ جائے گا، تو میں نے کہا باجی ابھی امی کے اٹھنے میں ۱ گھنٹہ پڑا ہے، آپ پلیز
دیکھا دو، تو باجی نے کہا بھائی رات کو دیکھا دوں گی، میں نے کہا نہیں باجی آپ
ابھی تھوڑا سا دیکھا دو نے آپ کو کچھ نہیں ہو گا، باجی نے کہا اچھا بھائی میں باہر
سے دیکھ کر آتی ہوں کوئی اٹھا تو نہیں ہے، میں نے کہا اوکے باجی، پھر باجی اٹھ کر
سارے گھر کا چکر لگا کر آئی اور یہ اطمینان کر لیا کہ امی اور چھوٹی بہن سو رہی
ہیں۔ اور آ کر میرے پاس بیٹھ گئی، اور صرف اتنا ہی کہا بھائی سب سو رہے ہیں، میں
نے کہا چلو باجی اب دیکھا دو نہ جلدی سے، تو باجی نے کہا بھائی آپ خود ہی دیکھ لو
مجھے شرم آتی ہے، میں نے باجی کے بازو اوپر کیے اور باجی کی قمیض اوپر کرنے لگا
باجی نے اپنی آئیز بند کر لی تھیں میں نے باجی کی قمیض اٹھا کر باجی کی برا کھول
دی جس سے باجی کے بوبز ننگے ہو گئے اور باہر آ گئے، میں نے باجی کے بوبز کو ٹچ کیا
تو باجی نے کہا بھائی نہ کرو نہ مجھے کھجلی ہوتی ہے، میں نے کہا باجی صرف ٹچ کر
رہا ہوں، میں نے پھر ہاتھ کو ان پر رکھ دیا اور آہستہ آہستہ مشلنے لگا، تھوڑی دیر
کے بعد باجی کے بوبز ہارڈ ہونا شروع ہو گئے اور فل ٹائٹ ہو گئے، میں نے کہا باجی
آپ کے بوبز بہت نرم اور ملائم ہیں، تو باجی نے کہا یہ ہوتے ہیں سب کے، پھر میں نے
محسوس کیا کہ باجی گرم ہو رہی ہیں، میں اور کیا چاہتا تھا، میں نے باجی کا مما
اپنے منہ میں لے لیا اور چوسنے لگا، اس طرح باجی کو بھی مزہ آنے لگا اور وہ بھی
سسکیاں بھرنے لگی اور اپنے جسم کو ہلانے لگی، پھر دونوں بوبز ہاتھ میں لے کر اپنا
منہ باجی کے ہونٹوں کے پاس لے کر گیا، میں نے دیکھا باجی مزے میں تھیں اور آئیز
بند تھیں، میں نے اپنی باجی کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ دیے اممممممممممم ام افففف
کیا نرم نرم ہونٹ تھے، باجی نے اپنا منہ زور سے بند کیا ہوا تھا، میں نے باجی کا
اوپر والا ہونٹ اپنے منہ میں لے لیا اور چوسنے لگا، پھر آہستہ آہستہ باجی نے اپنے
ہونٹ ڈھیلے کر دیے جس سے میں آسانی سے کس کر سکتا تھا، کافی دیر کے بعد، باجی نے
کہا بھائی اب بس کرو نہ مجھے کچھ ہو رہا ہے، میں نے کہا باجی کیا ہو رہا ہے، باجی
نے کہا نشہ سا چڑھ رہا ہے، بس کرو بھائی پلیز، پھر میں نے اپنی زبان سے باجی کے
کانوں کو ٹچ کرنا شروع کر دیا جس سے باجی ام اف کرنے لگی، اور مچلنے لگی اور مجھے
اپنے آپ سے چپکا لیا، اور باجی نے میری گردن پر ایک کس کر دی، امم مجھے مزہ آ گیا،
باجی نے یہ میری پہلی کس لی تھی، اور کس کے بعد باجی نے مجھے کہا بھائی اب چھوڑ دو
نہ مجھے، میں نے یہ سوچ کر باجی کو چھوڑ دیا کہ کہیں کام خراب نہ ہو جائے اور باجی
ناراض نہ ہو جائیں، پھر ہم کافی دیر اسی طرح ایک دوسرے سے چپکے رہے، تھوڑی دیر کے
بعد باجی نے اپنے آپ کو مجھ سے پیچھے کیا اور اپنی قمیض ٹھیک کی اور صحیح طرح سے
بیٹھ گئی، اور شرمائی شرمائی سی آنکھوں سے مجھے دیکھتی رہی اور مسکراتے ہوئے کہا
بھائی مجھے کچھ ہو رہا تھا، میں نے کہا باجی کیا ہو رہا تھا آپ کو، جیسے میرے اندر
کسی نے آگ لگا دی ہو، میں نے کہا باجی مجھے بھی کچھ ہو رہا تھا (میرا لن کافی ہارڈ
ہو گیا تھا، جس کا میں نے باجی کو احساس نہیں ہونے دیا)، میں نے باجی سے کہا باجی
میرا دل کر رہا تھا کہ میں اسی طرح اپنی پیاری باجی سے چپکا رہوں اور باجی کے ہونٹ
چوستا رہوں، تو باجی نے کہا ہاں بھائی مجھے بھی کافی مزہ آ رہا تھا، دل مچل رہا
تھا، بھائی مجھے بھی مزہ آ گیا ریئلی اب باجی کم شرما رہی تھی، اور باجی نے کہا
بھائی اب ہم اچھے دوست ہیں، تم کسی کو نہ بتانا، پلیز، میں نے کہا باجی میں کیوں
بتاؤں گا، آپ میری عزت ہو، میں اپنی عزت خراب نہیں کروں گا، باجی میں رات کو آپ کو
اس سے بھی زیادہ مزہ دوں گا، باجی نے کہا بھائی اس سے بھی زیادہ مزہ وہ کیسے؟ میں
نے کہا باجی ابھی تو آپ نے مزہ لیا ہی نہیں ہے، میں آپ کو رات میں بتاؤں گا، باجی
نے کہا اچھا اور اٹھ کر باہر چلی گئی، اور میں دل ہی دل میں بہت خوش تھا میرا کام
بن گیا ہے، میرا خواب پورا ہو رہا تھا، میں دل ہی دل میں بہت خوش تھا، میں نے اپنی
باجی کو سیکس کا مزہ سکھا دیا ہے، میرے خیال میں اب باجی کا بھی دل کرنا چاہیے
سیکس کرنے کو، کیونکہ باجی نے کہا تھا بھائی مجھے پہلے کبھی اس طرح کا مزہ نہیں
آیا تھا، وہ سارے سین میری آنکھوں کے سامنے تھے، جب میں نے باجی کے بوبز کو منہ
میں لے کر چوسا تھا اور باجی ہاٹ ہو گئی تھیں، یارو بڑا مزہ آ رہا ہے صرف سوچنے سے
ہی، اب میرا دل کرتا تھا کہ کب ٹائم ملے اور میں باجی کی پھدی کو دیکھوں اور اپنا ۸ انچ لمبا لن باجی کی
پھدی میں ڈال کر اندر باہر کروں اف اممم آففف مزہ ہی مزہ آ رہا تھا صرف سوچنے سے،
اگر ریئل میں کیا ہوتا تو وہ مزہ تو اففففف م م م م م م، دوستو پھر اسی دن شام کو
گھر میں مہمان آ گئے میری خالہ آ گئی تھیں، مجھے بہت برا لگا کیونکہ ان کے ہوتے
ہوئے میں باجی سے سیکس نہیں کر سکتا تھا، پھر رات کو سب سو گئے میں نے تقریباً ۱۱:۳۰ پر نیٹ آن کیا، تو دیکھا
کہ وہ انگلش گرل آن لائن تھی، میں خوش ہو گیا، پھر اس سے چیٹ ہونا شروع ہو گئی،
میں نے اس کو سب کچھ بتا دیا، وہ بھی خوش ہوئی، اور کہنے لگی آپ نے اس وقت فکنگ
کیوں نہیں کی، یہ آپ کی غلطی ہے، میں نے کہا، میں اس وقت باجی کو ناراض نہیں کرنا
چاہتا تھا، اور امی کے آنے کا بھی ڈر تھا، اس لیے میں نے صرف باجی کے بوبز کو چوسا
تھا اور فک نہیں کیا، اس نے کہا ایسا موقع بار بار نہیں ملتا ہے، اب جب بھی تم کو
موقع ملے تم باجی کو فک کر دینا، میں نے کہا اوکے، پر جب بھی تمہاری باجی سے بات
ہو تم ان سے ان باتوں کا ذکر نہ کرنا، اس نے کہا ٹھیک ہے، میں نے پھر اس سے کہا
باجی کہہ رہی تھی کہ ان کو شرم آتی ہے میرے ساتھ تم سے چیٹ کرتے ہوئے، اب جب بھی
تمہاری باجی سے بات ہو گی، میں اٹھ کر باہر چلا جاؤں گا، تم باجی کو گرم کر دینا
اور یہ بھی کہنا کہ آپ ابھی تک سیکس لیس ہو، تم کو سیکس کا مزہ لینا چاہیے، پھر
تمہاری لائف میں مزہ ہی مزہ ہو گا، آپ لائف کو انجوائے کرو گی، اسی طرح باتیں کرتے
کرتے کافی ٹائم ہو گیا، پھر ہم نے اگلے دن رات کا ٹائم رکھ کر بائے بائے کیا اور
آف لائن ہو گئے، اگلے دن اس نے رات کو ۱۱ بجے آن لائن ہونے کا وعدہ کیا تھا، پھر
میں سو گیا تھا رات کے ۱:۳۰
پر، اگلے دن اٹھا تو خالہ نے کہا آصف بیٹا تم مجھے میرے گھر چھوڑ آؤ پلز میں اور
کیا چاہتا تھا، میں خوش ہو گیا، اور دوپہر کو خالہ کو ان کے گھر چھوڑنے چلا گیا،
اور واپسی پر چھوٹی بہن کو بھی کالج سے ساتھ لے آیا، اور چھوٹی بہن فریش ہونے کے
لیے باتھ میں گئی، میں نے موقع ملتے ہی باجی ثنا سے کہا باجی آپ نے مجھے اپنا
دیوانہ بنا لیا ہے، باجی نے کہا بھائی تم ہر وقت یہی سوچتے رہتے ہو، تم کو اور
کوئی کام نہیں ہے، میں نے کہا اچھا باجی ناراض نہ ہو میں تو صرف آپ کو آپ کی نیٹ
فرینڈ کا میسیج دینے آیا تھا، وہ رات ۱۱:۰۰
بجے آپ کا انتظار کرے گی، اگر آپ کا دل کرے تو آ جانا، باجی نے کہا نہیں بھائی میں
تم سے ناراض نہیں ہوں، صرف یہ کہہ رہی ہوں کہ ہر وقت تم وہی باتیں کرتے رہتے ہو،
میں نے باجی سے سوری کیا، اور کہا باجی آپ مجھے اچھی لگتی ہو، میرا دل کرتا ہے کہ
آپ سے ہر وقت باتیں ہی کرتا رہوں، اور آپ ہر وقت مجھے ڈانٹتی رہتی ہو، باجی نے کہا
نہیں بھائی یہ بات نہیں ہے، اور باجی نے کہا اچھا بھائی اب تم جاؤ میں نے اپنے روم
کی صفائی کرنی ہے، اور بھی کافی کام ہیں، میں نے کہا باجی صرف ایک بات کا جواب دے
دو پھر میں چلا جاؤں گا، باجی نے کہا ہاں پوچھو بھائی، میں نے کہا باجی آپ کو اس
دن مزہ آیا تھا یا نہیں، صحیح صحیح بتانا پلیز، باجی میری بات سن کر شرما گئی اور
کہا بھائی مزہ بھی آیا تھا اور برا بھی لگا تھا، میں نے کہا باجی برا کیوں تو باجی
نے کہا بھائی اگر امی آ جاتی تو کیا ہوتا، مجھے یہ سوچ کر اب بھی ڈر لگ رہا ہے،
میں نے کہا باجی اگر آپ کو امی کا ڈر نہ ہو تو پھر، باجی نے کہا ہاں بھائی مجھے
کافی مزہ آیا تھا، اور دل کر رہا تھا کہ اسی طرح ہم کرتے رہیں، پر امی اور چھوٹی
بہن کا ڈر تھا، اس لیے مزہ کم اور ڈر زیادہ تھا، میں نے کہا باجی میں اس ڈر کا بھی
کچھ کرتا ہوں، اور یہ کہہ کر میں اٹھ کر باہر چلا گیا، زور سوچنے لگا کہ کیا کروں
کیسے کروں، کبھی سوچتا تھا کہ باجی کو کسی کام کے بہانے باہر کسی ہوٹل میں لے جاؤں
پر ہوٹل میں جانے کو باجی نہیں مانیں گی، میں پھر سوچتا رہا، پھر ایک آئیڈیا آیا،
کہ سلیپنگ ٹیبلٹس لے کر آتا ہوں اور رات کے کھانے کے وقت سب کو دے دوں گا، اور سب
رات کو گہری نیند سو جائیں گے پھر ڈر نہیں ہو گا، اس طرح کرنے سے میں اپنی باجی سے
سیکس کر سکوں گا اور ان کی پھدی بھی دیکھ سکوں گا، جب باجی کو ڈر نہیں ہو گا تو
باجی آرام سے مجھے سب کچھ کرنے دے گی، پھر یہ سوچنے لگا کہ کیسے سب کو سلیپنگ ٹیب
دے دوں گا؟ بس یا ہی ہو سکتا تھا، یا میں صرف یہ ہی کر سکتا تھا، میں نے یہ بات آ
کر باجی کو بتائی تو باجی نے کہا یس یہ ٹھیک ہے بھائی، تم مجھے سلیپنگ ٹیب لا کر
دینا میں سب کو کھانے کے ساتھ پانی میں پلا دوں گی، میں نے کہا وہ کیسے باجی؟ باجی
نے کہا بھائی کھانے کے وقت پانی میں اپنے پاس رکھوں گی، اور جس نے بھی مانگا تو
میں ہی اس کا پانی ڈال کر دوں گی، میں نے کہا باجی آپ ایک بات کا خیال رکھنا وہ
والا پانی آپ خود نہیں پینا، نہیں تو آپ بھی سو جاؤ گی، باجی نے کہا اوکے، میں بہت
خوش ہو کر باہر چلا گیا، اور سلیپنگ ٹیب لا کر باجی کو دے دیں، اور کہا باجی ایک
گلاس میں ایک ٹیب کے حساب سے ڈالنی ہیں، باجی نے کہا اوکے، اور باجی مسکرا دیں اور
شرمانے لگی، میں نے باجی سے کہا باجی آپ اب بھی شرما رہی ہو، باجی نے کہا بھائی یہ
میرے بس میں نہیں ہے، اور پھر میں نے باجی کی طرف مسکرا کر دیکھا اور پھر میں اپنے
روم میں چلا گیا، رات کو جب ابو آئے تو سب کھانا کھانے کے لیے ڈائننگ ٹیبل پر آئے،
امی اور باجی کھانا لگانے لگی سب سے پہلے باجی نے پانی رکھا، اور میری طرف دیکھا
میں سمجھ گیا، پھر سب چیزیں رکھنے کے بعد، سب نے کھانا شروع کیا، باجی نے سب سے
پہلے گلاس میں پانی ڈال کر رکھ دیا، اس طرح کرنے سے باجی نے پانی کا جگ اپنے پاس
رکھ لیا، کھانا کھاتے کھاتے سب نے پانی مانگا اور پیا پر میں نے اور باجی نے پانی
نہیں پیا اس بات کا کسی نے نوٹس نہیں لیا، پھر سب باتیں کرنے لگے اور باری باری
اٹھنے لگے، میں ٹی وی لگا کر ٹی وی دیکھنے لگا اور چھوٹی بہن بھی آ گئی اور ٹی وی
دیکھنے لگی، میں اس کو تنگ کرنے لگا جس کی اس نے ابو سے شکایت کی، اور ابو نے مجھے
ڈانٹا بھی، پر سب مذاق مذاق میں ہو رہا تھا، پھر باجی بھی آ گئی، اور امی بھی، میں
ابو کے پاس بیٹھا تھا، باجی اور چھوٹی بہن امی کے پاس، اسی طرح کافی دیر باتیں
کرتے کرتے ابو نے کہا مجھے تو نیند آ رہی ہے، اوکے گڈ نائٹ، ابو چلے گئے اور پھر
آہستہ آہستہ امی اور چھوٹی سس بھی، میں نے باجی سے کہا باجی آپ نے ٹیب ڈال دیں
تھیں نہ، تو باجی نے کہا ہاں، تو میں نے کہا باجی آپ بھی جاؤ اور جب چھوٹی بہن سو
گئی تب آ گانا، باجی نے کہا اوکے بھائی اور چلی گئی، اس وقت ۱۰:۰۰ بجے تھے، میں نے جا کر
نیٹ اوپن کر لیا، اور میلز چیک کرنے لگا، تھوڑی دیر کے بعد باجی بھی آ گئی، میں نے
پوچھا باجی سب سو گئے باجی نے کہا بھائی چھوٹی سس تو جاتے ہی سو گئی تھی، ابو امی
بھی سو گئے ہیں، میں نے کہا اوکے باجی، اور اٹھ کر اپنی باجی کو اپنی باہوں میں
بھر لیا، باجی نے بھی مجھے اپنی باہوں سے پکڑ لیا، میں نے باجی سے کس کرنی سٹارٹ
کی تو باجی نے کہا بھائی ابھی چھوڑو، رات لیٹ نائٹ تھوڑا سا سیکس کر لینا، اب مجھے
کمپیوٹر سکھاؤ، میں نے کہا اوکے باجی، اور باجی میرے پاس بیٹھ کر دیکھنے لگی، کہ
میں کیا کر رہا ہوں، میں نے دو تین سیکسی پکچرز اوپن کر دیں، باجی نے دیکھ کر کہا
یہ کون ہے؟ میں نے کہا باجی یہ ماڈلز ہیں، باجی نے کہا بھائی ان میں سے تم کو کون
سی سب سے خوبصورت لگتی ہے، میں نے کہا باجی مجھے تو آپ ہی اچھی لگتی ہو، باجی نے
پھر شرمانا شروع کر دیا، اسی طرح باتوں باتوں میں وہ انگلش گرل بھی آن لائن ہو
گئی، میں نے اس کو باجی سے چیٹ پر لگا دیا، اور اٹھ کر باہر چلا گیا، میں تھوڑی
دیر کے بعد واپس آیا تو دیکھا کہ باجی اس سے چیٹ کر رہی ہیں، اور مجھے دیکھ کر
کہنے لگی بھائی مجھ سے نہیں ہو رہی، تم لکھتے رہو میں تم کو بتاتی ہوں، میں نے کہا
اوکے باجی، میں نے دیکھا کہ اس انگلش لڑکی نے اپنے بوبز ننگے کیے ہوئے تھے، میں
سمجھ گیا کہ باجی بھی گرم ہیں، میں نے باجی سے پوچھا باجی آپ نے اس کو کہا تھا
بوبز شو کروا، باجی نے کہا یس بھائی، پھر باجی نے کہا بھائی یہ کہہ رہی تھی کہ
تمہارا برادر بھی ہر وقت میرے بوبز ہی دیکھنے کے لیے کہتا ہے، میں نے کہا ہاں باجی
مجھے بوبز ہی سب سے اچھے لگتے ہیں، یہ کہہ کر میں نے باجی کے بوبز پر ہاتھ رکھتے
ہوئے کہا باجی آپ بھی اپنے بوبز دیکھو نہ، تو باجی نے کہا دیکھ لو، آج باجی نے خود
ہی اپنی قمیض اٹھا دی، پھر میں نے اٹھ کر باجی کی ساری قمیض اتار دی اور پھر باجی
کی برا بھی، باجی نے کہا بھائی روم کا ڈور لاک کر دو، کوئی آ نہ جائے، پھر میں نے
جا کر ڈور لاک کر دیا، اور واپسی پر دیکھا تو باجی اپنے بوبز پر ہاتھ پھیر رہی
تھیں میں نے آ کر کہا باجی آپ گرم ہو؟ باجی نے کہا بھائی میرے بوبز کو دباؤ نہ،
مجھے اس انگلش لڑکی نے ہاٹ کر دیا ہے، میں باجی کے بوبز دبانے لگا اور ساتھ ساتھ
اس سے چیٹ کرنے لگا، میں نے اس کو بتا دیا، کہ میں بھی آ گیا ہوں اور اپنی بہن کے
بوبز دبا رہا ہوں، وہ یہ سن کر کافی خوش ہو گئی اور گرم بھی پھر میں نے اس سے کہا
کین آئی سی یور سویٹ پسی؟ اس نے اپنی پسی بھی شو کرا دی، جس کو دیکھ کر باجی شرما
گئی اور کہنے لگی بھائی یہ تو ریئل میں دیکھا رہی ہے، میں نے کہا کوئی بات نہیں
باجی یہ بھی گرم ہو گئی ہے، باجی نے کہا اوکے بھائی، پھر اس نے کہا آپ اپنی بہن کی
پسی دیکھ رہے ہو؟ میں نے باجی کی طرف دیکھ کر کہا باجی کیا کہوں، باجی نے کہا کہ
کہہ دو ہاں دیکھ رہا ہوں، میں نے کہا باجی آپ مجھے اپنی پھدی بھی دیکھو پلیز، باجی
نے کہا نہیں بھائی میں یہ نہیں دیکھوں گی، میں نے کہا وائی باجی، تو باجی نے کہا
بھائی کچھ غلط ہو گیا، اور میں یہ نہیں چاہتی کہ ہم غلط کام کریں، میں نے کہا باجی
کچھ غلط نہیں ہو گا، میں صرف دیکھوں گا اور کچھ نہیں کروں گا، پر باجی نہیں مانی،
میں نے کہا اوکے باجی جیسی آپ کی مرضی، اور باجی کے بوبز کو منہ میں لے کر چوسنے
لگا اور اپنے ہاتھوں کو باجی کے سارے جسم پر پھیرنے لگا جس سے باجی اور زیادہ گرم
ہونے لگی، میں نے اس انگلش لڑکی سے کہا کین یو ہیلپ می، میں اپنی بہن کے بوبز چوس
رہا ہوں، آپ اپنی پسی میں فنگرنگ کرو، وہ بھی گرم تھی اور فنگرنگ کرنے لگی، باجی
بھی سب کچھ دیکھ رہی تھیں اور انجوائے کر رہی تھیں، میں نے ۱۵ یا ۲۰ منٹ باجی کے بوبز منہ
میں لے کر چوسے اور اب میں اپنے ہاتھ کو باجی کی لیگس پر لے گیا تھا اور آہستہ
آہستہ ہاتھوں کو اوپر باجی کی پھدی کے قریب لے جا رہا تھا، باجی بہت گرم ہو گئی
تھیں، میں نے پھر باجی سے کہا باجی پلیز میں کچھ نہیں کروں گا، آپ صرف ایک بار مجھے
دیکھا دو نہ پلیز پلیز باجی، تو باجی نے کہا بھائی پہلے تم مجھے اپنا لن دیکھاؤ،
میں نے کہا اوکے باجی، میں نے جب اپنا لن شو کیا تو باجی کا منہ کھلا کا کھلا رہ
گیا، اففففففففف بھائی تمہارا اتنا بڑا ہے، افففففففف وہ میرے لن کو دیکھ کر کہنے
لگی بھائی یہ تو بہت بڑا ہے افففففف اتنا بڑا، اف اف م م م، پھر میں نے باجی کی
شلوار اتارنی چاہی تو باجی نے کہا بھائی مجھ سے وعدہ کرو تم کچھ نہیں کرو گے، میں
نے باجی سے وعدہ کیا اور باجی کی شلوار اتار دی م م م م م م میں تو پاگل ہو گیا
ہائے، باجی کی پھدی کو دیکھ کر، وہ وائٹ لیگس میں ایک پنک لپس کی طرح لگ رہی تھی،
وہ کافی چھوٹی سی تھی، میں نے اس پر اپنا ہاتھ رکھ دیا اف م م ہائے مزہ آ گیا مجھے
اور باجی کو بھی، باجی کی پھدی بہت نرم نرم اور ملائم تھی، جب میں نے ہاتھ رکھا تو
باجی کے منہ سے بھی اف م م نکل گیا تھا، وہ تھوڑی تھوڑی گیلی تھی، میں نے اس پر
ہاتھ پھیرنا شروع کیا، جس سے باجی کافی تڑپ رہی تھی، اور آوازیں نکال رہی تھی، میں
نے باجی سے کہا باجی آپ آواز نہ نکالو کوئی آ گیا، باجی نے اپنا والیوم ڈاؤن کر
دیا، پھر میں نے باجی سے کہا باجی آپ بھی میرا لن پکڑو نے، باجی نے کہا بھائی مجھے
شرم آ رہی ہے، پھر میں نے باجی کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھ دیا، باجی نے اپنا
ہاتھ میرے لن کے اوپر ہی رکھا اور کچھ نہیں کیا، وہ اپنے ہاتھ کو ہلا نہیں رہی
تھیں، پھر میں نے بھی باجی کی پھدی پر سے ہاتھ اٹھا لیا، تھوڑی دیر کے بعد باجی نے
اپنی آئیز کھول کر دیکھا تو میں نے کہا باجی آپ بھی میرا لن پکڑو اور متھ مارو،
باجی نے کہا نہیں بھائی مجھ سے نہیں ہو گا، میں نے پھر باجی کا ہاتھ پکڑ کر اپنے
لن پر رکھ دیا، اس دفعہ باجی نے میرا لن اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا، اف مزہ آ گیا،
باجی کے نرم نرم ہاتھ میرے لن پر م م اف، ہائے، پھر باجی نے آہستہ آہستہ اپنا ہاتھ
ہلانا سٹارٹ کر دیا اف میں کیا کہوں؟؟؟؟؟؟ کیسا لگ رہا تھا، یارو میرے پاس الفاظ
نہیں ہیں کہ میں اپنا مزہ بیان کر سکوں، بس یارو وہ مزہ تھا جس کا کوئی جواب نہیں
تھا، پھر میں دوبارہ باجی کی پھدی پر ہاتھ پھیرنے لگا، کبھی کبھی باجی کی پھدی کو
تھوڑا سا اوپن بھی کر دیتا تھا، پھر میں نے اپنی انگلی پر اپنا تھوک لگا کر باجی
کی پھدی پر لگا دیا، جس سے میری انگلی آسانی سے چلنے لگی اب میں نے اپنی انگلی کو
باجی کی پھدی کے ہول پر رکھا اف کافی ٹائٹ تھا، میں تھوڑا سا اور تھوک لگا کر اپنی
انگلی کو باجی کی پھدی کے اندر کرنے لگا، باجی اف م م کی آوازیں نکال رہی تھیں،
اور اپنی کمر بھی ہلا رہی تھیں پھر میں اپنی باجی کو فنگر فک دینے لگا، باجی کافی
مزے میں تھیں، اور زور زور سے میرا لن مشل رہی تھیں، میرا لن بہت ہارڈ ہو گیا تھا،
وہ اب تیار تھا اپنی باجی کی پھدی میں جانے کے لیے، میں اپنے لن پر تھوک لگا کر
باجی کی ٹانگوں کے درمیان آ گیا تھا اور ساتھ ساتھ باجی کو فنگر فک بھی دے رہا
تھا، اور جب میں نے محسوس کیا کہ باجی مدہوش ہو گئی ہیں، اور اب فارغ ہونے والی
ہیں، میں نے تھوڑا سا تھوک باجی کی پھدی پر پھینکا اور اپنے لن کو اپنی باجی کی
پھدی پر رگڑنے لگا، اف جس سے باجی سسکیاں بھرنے لگی اور پہلے سے زیادہ مچلنے لگی،
وہ بالکل مدہوش ہو چکی تھی، میں نے تھوڑا سا تھوک اور پھینکا اور لن کو باجی کی
پھدی کی طرف دبانے لگا جب تھوڑا سا باجی کی پھدی کے اندر جانے لگتا تو میرا لن پھسل
جاتا تھا، میں نے کافی ٹرائی کی پر وہ باجی کے پھدی میں نہیں جا رہا تھا، پھر میں
نے کولڈ کریم لگا کر ٹرائی کی تو تھوڑا سا اندر گیا تو باجی نے اپنی آئیز کھول کر
کہا بھائی بہت درد ہوتا ہے، باہر نکالو اپنے لن کو میری پھدی سے، تمہارا لن بہت
بڑا ہے اور میری پھدی بہت چھوٹی ہے، میں تمہارا لن برداشت نہیں کر پاؤں گی، پلیز
بھائی باہر نکالو، میں نے کہا اچھا باجی، اور لن کو باجی کی پھدی سے باہر نکال لیا
اور پھر باجی کو کس کرنے لگا، جب باجی کا سارا منہ میرے منہ میں تھا تب میں نے
ہاتھ سے لن کو پکڑ کر باجی کی پھدی پر سیدھا کر کے ایک جھٹکا لگایا اور لن کا ٹوپا
باجی کی پھدی کے اندر چلا گیا اور باجی نیچے تڑپنے لگی، وہ درد سے مر رہی تھی، اس
سے برداشت نہیں ہو رہا تھا، میں نے اپنا لن پھر باہر نکال لیا، اور باجی کو پھر
اپنی فنگر سے فک کرنے لگا، ۱۵
یا ۲۰
منٹ کے بعد باجی سسکیاں بھرتی ہوئی فارغ ہو گئی، تھوڑی دیر کے بعد میں نے باجی کی
کس دوبارہ سٹارٹ کی، اور باجی سے کہا باجی آپ کو مزہ آیا تھا؟ باجی نے کہا بھائی
اتنا مزہ اممم میں نے کبھی بھی نہیں لیا، بھائی آپ نے مجھے وہ مزہ دیا ہے جو کوئی
بھائی اپنی بہن کو نہیں دے سکتا، یہ کہہ کر باجی نے مجھے اپنے اوپر گرا لیا اور
مجھے کس کرنے لگی، تھوڑی دیر کے بعد میں نے باجی سے کہا، باجی آپ مجھے بھی فارغ
کرو نہ، باجی نے کہا بھائی وہ کیسے، میں نے کہا باجی آپ میرے لن کو ہاتھ میں لے کر
متھ مارو زور زور سے، تو باجی نے مجھے لٹا دیا اور خود بیٹھ کر میرے لن کو ہاتھ
میں لے کر میری متھ مارنی سٹارٹ کر دی، میں باجی کے بوبز کو دیکھ رہا تھا، وہ بہت
ہل رہے تھے، اور خوبصورت بھی لگ رہے تھے، جب باجی نے یہ دیکھا تو شرما کر کہنے لگی
بھائی تم کیا دیکھ رہے ہو؟ میں نے کہا باجی آپ کے بوبز ہلتے ہوئے پہلے سے بھی
زیادہ خوبصورت لگ رہے ہیں، باجی نے شرماتے ہوئے اپنا منہ دوسری طرف کر لیا، جب میں
نے دیکھا کہ میں فارغ ہونے والا ہوں، میں نے باجی سے کہا باجی میں فارغ ہونے والا
ہوں، آپ زور زور سے ہاتھ ہلاؤ امم اففف م م م م میری پیاری باجی کہتے ہوئے میں
فارغ ہو گیا، پھر میں نے اپنے لن کو اچھی طرح صاف کیا اور باجی کے ساتھ لیٹ گیا،
تھوڑی دیر کے بعد میں نے باجی کو دوبارہ اپنی باہوں میں لے کر کسنگ سٹارٹ کر دی، ۵ یا ۷ منٹ کے بعد باجی دوبارہ
گرم ہونے لگی امممممممم اب باجی شرما نے رہی تھیں اور میرے ساتھ ساتھ مزہ بھی کر
رہی تھیں، میں اور باجی ننگے بیڈ پر لیٹے ہوئے تھے، میرا ایک ہاتھ اپنی باجی کی
پھدی پر تھا اور انگلی باجی کی پھدی کی شیئر کر رہی تھی، مزہ ہی مزہ تھا ہر طرف،…..پھر
یارو تھوڑی دیر کے بعد باجی کافی گرم ہو گئی اور کہنے لگی بھائی تم زور زور سے
اپنی انگلی میری پھدی میں اندر باہر کرو ام م م مجھے مزہ آ رہا ہے، ہائے اوی اوی
زور سے بھائی اوی میں گئی، بھائی اب مجھ سے رہا نہیں جا رہا ہے، تم کچھ کرو نہ
پلیز، میرے اندر آگ لگ گئی ہے، میری پھدی میں کچھ ڈالو پلیز، میں نے کہا باجی میں
کیا ڈالوں، مجھے سمجھ نہیں آ رہی ہے، باجی نے کہا بھائی کچھ بھی ڈال دو، جو میرے
اندر کافی اندر تک جائے اور مجھے سکون ملے، میں سوچنے لگا، پھر میں ایک موم بتی
اٹھا کر لایا اور اس پر کریم لگا کر اس کو باجی کی پھدی کے اندر ڈالنے لگا وہ ۶ انچ کی تھی اور موٹائی
بھی ون انچ ہو گی، جب تھوڑی سے باجی کے اندر گئی تو باجی کو درد ہوا، پر باجی کافی
ہاٹ تھیں اور فارغ ہونے والی تھیں، اس لیے برداشت کر گئی، اور مجھ سے کہنے لگی
بھائی آرام آرام سے اس کو میری پھدی کے اندر کرو مجھے درد ہو رہا ہے، میں اس موم
بتی پر تھوڑی سے اور کریم لگا کر اس کو دوبارہ باجی کی پھدی میں ڈالنے لگا، اب وہ
آرام سے ہی پھدی کے اندر چلی گی اور میں کافی زور زور سے اس کو اپنی باجی کی پھدی
میں اندر باہر کرنے لگا، باجی کو بہت مزہ آ رہا تھا، اور وہ اس موم بتی سے بڑے مزے
سے چدوا رہی تھی، اور آوازیں نکال رہی تھی، اممم افف بھائی اورررر اندر کرووو نہ
پلزز ہائے م م م م م میں مررر گئیئیئیئی افففففف میں نے سوچا یہ اچھا موقع ہے،
اپنی باجی کی پھدی میں لن ڈالنے کا، میرا لن پہلے ہی کافی ہارڈ تھا، میں نے اس پر
کریم لگائی اور باجی کی پھدی سے موم بتی نکال کر اس کی جگہ اپنا لن رکھا، تو باجی
نے سر اٹھا کر دیکھا اور ایک دم اٹھ کر بیٹھ گئی، میں نے کہا کیا ہوا باجی؟ تو
باجی نے کہا نہیں بھائی تمہارا لن کافی موٹا ہے، اور لمبا بھی ہے، میں نہیں، نہیں
بھائی نہ کرو مجھ سے برداشت نہیں ہو گا، اور میری پھدی پھٹ گئی گی، تم موم بتی سے
ہی مجھے چودو پلیز، میں نے کہا نہیں باجی اب آپ کو درد نہیں ہو گا، اب آپ کو مزہ
آئے گا، تو باجی نے کہا بھائی درد کی اتنی بات نہیں ہے، بات تو یہ ہے، کہ میں
تمہاری بہن ہوں اور میں تم سے نہیں چدوا سکتی، تمہارا لن مجھ پر حرام ہے، میں نے
کہا باجی یہ جو ہم کر رہے ہیں یہ کون سا حلال کام ہے؟ تو باجی نے کہا بھائی نہیں
پھر بھی نہیں، پلیز تم نہ کرو، میں نے کہا اچھا باجی میں آپ کو چودتا نہیں صرف ایک
بار مجھے اپنی پھدی میں تو ڈالنے دو نہ پلیز، باجی نے کہا بھائی پھر کیا رہ گیا،
ویسے بھائی تم نے پہلے بھی تو اپنے لن کا ٹوپا میری پھدی کے اندر کیا تھا، بھائی
اس وقت مجھے بہت درد ہوا تھا، میں نے کہا باجی پلیز اب میں آپ کو درد نہیں ہونے
دوں گا اور آرام سے ایک بار سارا اندر کر کے باہر نکال لوں گا، باجی میں دیکھنا
چاہتا ہوں، کہ پھدی کے اندر لن ڈال کر کیسا لگتا ہے، باجی میں آپ کو بہت لائک کرتا
ہوں اور آپ کی پھدی بھی تو میرے لن کا انتظار کر رہی ہے، ابھی آپ تھوڑی دیر پہلے
کہہ رہی تھیں کہ بھائی کچھ بھی میری پھدی میں ڈالو، اس طرح کی باتیں کرنے کے بعد
باجی بڑی مشکل سے راضی ہوئی اف م م م م وہ کہنے لگی اچھا بھائی میں تم سے چدواؤں
گی نہیں، تم صرف ایک بار میری پھدی میں اپنا لن ڈال کر باہر نکال لینا، اور مجھے
اپنے لن سے چودنا نہیں، میں نے کہا اچھا باجی، میں نے باجی کی پھدی سے موم بتی
نکال کر اپنے لن کو باجی کی پھدی کے سوراخ پر رکھا امممم اور لن کو پھدی کے اوپر
رگڑنے لگا، جس سے باجی بھی اپنی کمر اٹھا اٹھا کر اپنی پھدی رگڑوا رہی تھیں، میں
نے کافی دیر اسی طرح باجی کی پھدی کو رگڑا جس سے باجی پھر مچلنے لگی، اب باجی کا
دل کر رہا تھا کہ میں اپنا لن پھدی میں ڈال دوں، باجی سے برداشت نہیں ہو رہا تھا،
آخر باجی نے کہہ ہی دیا بھائی پلیز اندر کرو نہ، مجھ سے اب رہا نہیں جا رہا، تم
اپنے لن کو میری پھدی میں ڈال دو، م م م پلیززز میرییییی پیارییییی بھائییییی اندر
کر دو م م م م م م مرو اپنی باجی کی چوت کو اف کرونہ اندر کر بھی دو اب کم آن، پھر
میں نے آہستہ سے لن کو باجی کی پھدی پر دبایا، اور آدھا لن باجی کے اندر چلا گیا
اور باجی کو سکون ہو گیا، اوہہہہ تھینککس بھائییییییی م م م م مزہ آ گیا بھائییی
میں نے کہا باجی ابھی تو صرف ۱/۲
حصہ ہی آپ کی پھدی میں گیا ہے، تو باجی نے کہا بھائی اب آرام آرام سے باقی کا بھی
میرے اندر کرو نہ، اور اندر کر دو اپنا سارا لن میری پھدی میں ڈال دو، میں نے ایک
زور اور لگایا، تو سارا کا سارا اندر گھس گیا امممم ہائے بھائی درد ہو رہا ہے، اس
بار باجی کو درد کم اور مزہ زیادہ آ رہا تھا، کیونکہ باجی بہت گرم ہو گئی تھیں اور
ان کی پھدی پر کریم بھی کافی لگی ہوئی تھی اور پہلے موم بتی بھی اندر لے چکی تھیں
اب باجی کا خون بھی کافی نکل رہا تھا، میں ویسے ہی پڑا رہ، جب باجی کا درد کم ہو
گیا، تو باجی نے نیچے سے آہستہ آہستہ ہلنا شروع کر دیا، جس سے میرا لن باجی کی
پھدی میں ہلنے لگا اور تھوڑی سی چودائی ہونے لگی، اسی طرح کچھ ٹائم کے بعد باجی نے
کہا بھائی تم آہستہ آہستہ اس کو باہر نکالو، اب تمہارا کام ہو گیا ہے، تو میں نے
کہا باجی اسی طرح تھوڑی دیر اور اپنے اندر لن کو رہنے دو پلیز، بڑا مزہ آ رہا ہے،
تو باجی نے کہا بھائی وہ تو ٹھیک ہے، مزہ مجھے بھی آ رہا ہے، پر دل کر رہا ہے، کہ
تمہارا لن آہستہ آہستہ اندر باہر ہوتا رہے، تم چودنا نہیں صرف آہستہ آہستہ تھوڑا
سا باہر نکال کر پھر اندر کر دینا، میں نے کہا ٹھیک ہے باجی، پھر میں نے تھوڑا سا باہر
نکال کر دوبارہ اندر کر دیا جس سے باجی کو مزہ آیا اور درد نہیں ہوا، پھر میں نے
اسی طرح کرنا سٹارٹ کر دیا، اب باجی کو بھی چدوانے میں مزہ آ رہا تھا، اور وہ بھی
نیچے سے ہل رہی تھیں اور م م م اففف اوئیییییییی ہائےییییییی بھائی تھوڑا اور تیز
کرو نہ م م م م بھائی، باجی اب فارغ ہونے والی تھیں میں زور زور سے باجی کو چود
رہا تھا، جب میں نے محسوس کیا کہ اب باجی فارغ ہونے والی ہیں، میں ایک دم رک گیا،
اور لن بھی باہر نکال لیا، تو باجی نے کہا بھائی کیا ہوا، میں نے کہا باجی آپ نے
کہا تھا، مجھے چودنا نہیں صرف ایک بار اندر کر لینا، تو باجی نے کہا بہن چود اب تک
کیا کر رہے تھے، اور کہنے لگی اچھا بھائی اب مجھے اپنے لمبے اور موٹے لن سے چود
دووووو پلیز، میں تمہاری گرل فرینڈ بھی ہوں، تم زور زور سے چودو مجھے، پھر کیا
تھا، ؟ میں شروع ہو گیا، اور اپنی باجی کو چودتا رہا باجی اسی چودائی میں ۲ دفعہ فارغ بھی ہو چکی
تھیں، پر میں ابھی تک فارغ نہیں ہوا تھا، میں نے تقریباً ۱۲ یا ۱۵ منٹ تک اپنی باجی کو
چودا اممم پھر میں بھی فارغ ہو گیا، باجی کی پھدی کے اندر ہی سارا مال نکال دیا،
تھوڑی دیر کے بد باجی اٹھی تو اس نے اپنی پھدی دیکھی او آففففففففف ہائے تم نے
میری پھدی پھاڑ دی ہے، میں نے کہا نہیں باجی آپ کی پھدی پھٹی نہیں ہے، صرف آپ لڑکی
سے عورت بن گئی ہو، میں نے باجی کی پھدی صاف کی اور کہا دیکھو باجی اب دیکھو آپ کی
پھدی پھٹی نہیں ہے، باجی نے دیکھ کر کہا اوکے، بھائی میری ٹانگوں میں درد ہو رہا
ہے، اور سارا بدن بھی دکھ رہا ہے، میں نے کہا باجی آپ جا کر آرام کرو، صبح سب کچھ
ٹھیک ہو جائے گا، اس وقت رات کے ۳:۰۰
بج گئے تھے، باجی آہستہ آہستہ اٹھ کر اپنے روم میں چلی گئی، اور میں بھی اپنے بیڈ
پر لیٹ کر سو گیا، تو دوستو اس طرح میں نے اپنی باجی کو راضی کر لیا تھا، ایک دفعہ
میں نے اپنی باجی کو چودتے ہوئے کہا باجی مجھے آپ کی وہ دوست بہت اچھی لگتی ہے،
کیا میں اس سے سیکس کر سکتا ہوں؟ تو باجی نے کہا میں ٹرائی کروں گی، اس رات کافی
اچھی نیند آئی تھی، میں جب صبح اٹھا تو ۱۰:۰۰ بج گئے تھے، اس دن سنڈے تھا، چھوٹی بہن
بھی گھر تھی، میں جب اٹھا تو مجھے رات کا سارا قصہ یاد آ گیا، میں بہت خوش ہو رہا
تھا، ساری رات میں جو جو کچھ ہوا تھا، وہ سب کچھ ایک دفعہ ریپیٹ ہوا میرے ذہن میں،
اور جب میں اپنے روم سے باہر نکلا تو امی نے کہا آصف تمہاری باجی کو بخار ہے، تم
اس کو ڈاکٹر کے پاس لے جاؤ، میں گھبرا گیا، اور باجی کے روم میں چلا گیا، وہاں
چھوٹی بہن سعدیہ بھی باجی کے پاس بیٹھی تھی، مجھے دیکھ کر باجی کو شرم آ گئی، اور
باجی نے اپنا منہ دوسری طرف کر لیا، میں نے باجی کے پاس جا کر پوچھا، باجی آپ کو
کیا ہوا ہے؟ تو باجی نے میری طرف دیکھ کر کہا بھائی پتا نہیں کیا ہوا ہے، مجھے
بخار ہے، اور سارا جسم دکھ رہا ہے، چھوٹی بہن بولی بھائی تم باجی کو ڈاکٹر کے پاس
لے جاؤ، میں نے کہا اوکے، میں نہا کر آتا ہوں اور پھر ڈاکٹر کے پاس لے جاتا ہوں،
میں باجی کے روم سے باہر نکلا اور باتھ روم میں نہانے چلا گیا، میں جب واپس آیا،
تو دیکھا کہ چھوٹی بہن امی کے ساتھ کام کروا رہی ہے، میں فوراً باجی کے روم میں
چلا گیا، تو باجی نے جیسے ہی مجھے دیکھا تو کہنے لگی بھائی تمہاری وجہ سے مجھے
بخار ہو گیا ہے، اور میری پھدی میں بھی کافی درد ہو رہا ہے، میں نے کہا باجی میں
آپ کو ٹیبلٹس لا کر دیتا ہوں، تم ڈاکٹر کے پاس نہیں جانا، ورنہ ڈاکٹر کو پتا چل
جائے گا، باجی نے کہا اوکے، تم جاؤ اور دوائی لا دو، میں نے باجی کو درد کنٹرول
کرنے والی، بخار کنٹرول کرنے والی اور حمل ضائع کرنے والی دوائی لا دی میں نے خود
ہی باجی کو دوائی دی اور حمل والی اپنے پاس رکھ لی باقی کی امی کو دے دی، اور کہا
کہ ڈاکٹر کہہ رہا تھا، کہ ریسٹ کرنی ہے، دوائی کھانے کے تھوڑی دیر بعد باجی کا
بخار نارمل ہو گیا اور درد بھی کم ہو گیا، اب باجی اٹھ کر آہستہ آہستہ باتھ روم
میں گئی، جب باجی واپس آئی تو اففففففففف میں باجی کو دیکھ کر حیران رہ گیا، م م م
م م م باجی اس وقت بہت خوبصورت اور سیکسی سٹائل میں چل رہی تھی اور من ہی من میں
مسکرا رہی تھی، مجھے یقین ہو گیا کہ اب باجی کو بھی رات والی چودائی کا مزہ یاد آ
رہا ہے، اور وہ لڑکی سے عورت بن جانے کے بعد کتنی سویٹ اور سیکسی دیکھ رہی ہیں،
پھر ہم سب نے کھانا کھایا اور اپنے اپنے روم میں جا کر آرام کرنے لگے، تھوڑی دیر
کے بعد باہر بیل ہوئی، میں نے ڈور کھولا تو باجی کی دوست روبی تھی، اس نے کہا
بھائی ثنا کہاں ہے (وہ بھی مجھے بھائی کہتی ہے) میں نے کہا اس کو بخار ہے، وہ اپنے
روم میں ہے، اس نے کہا ہاں مجھے پتا ہے، میں اس کی خبر لینے آئی ہوں، میں نے کہا
جی آپ باجی کے روم میں جا کر ان سے مل لو، اور کہا آپ آج کافی اچھی دیکھ رہی ہو، م
م م م م م وہ مسکرا کر باجی کے روم کی طرف چلی گئی، میں اپنے روم میں چلا گیا، اور
تھوڑی دیر کے بعد یہ سوچ کر باجی کے روم میں چلا گیا، کہ روبی سے فرینکنس ہو جائے،
جب میں باجی کے روم گیا، تو پتا چلا چھوٹی بہن روبی کے آنے کی وجہ سے امی کے روم
میں چلی گئی تھی، میں جا کر باجی کے پاس بیٹھ گیا اور ان سے ان کی طبیعت کا پوچھنے
لگا، باجی نے کہا بھائی اب کافی ٹھیک ہے، اور باجی نے کہا بھائی روبی کیا کہہ رہی
ہے؟ میں نے کہا باجی کیا، تو باجی نے کہا بھائی تم نے روبی کو کہا تھا، کہ آج کافی
اچھی دیکھ رہی ہو؟ میں نے کہا جی باجی، اس میں کیا ہے، روبی ویسے ہی کافی اچھی ہے،
تو باجی نے کہا آآآآآ اچھا جی بھائی یہ کہتی ہے، کہ تم بھی اسے اچھے لگتے ہو، میں
حیران ہو گیا، یہ بات سن کر جب میں نے روبی کی طرف دیکھا تو اس نے شرما کر اپنی
آئیز نیچے کر لیں، (اس وقت روبی مجھے کافی خوبصورت لگی) باجی نے کہہ بھائی اس کا
غلط مطلب نہیں لینا، میں نے کہا نہیں باجی آپ کو پتا ہی ہے، کہ میں کس طرح کا لڑکا
ہوں، میری یہ بات سن کر باجی نے کہا ہااااااان میں بہت اچھی طرح جانتی ہوں، اسی
طرح باتیں کرتے کرتے ہماری فرینڈشپ ہو گئی، اور باجی نے کہا بھائی ہم تین اب دوست
بھی ہیں اور بھائی بہن بھی، میں نے کہا اوکے باجی، روبی کے بوبز باجی سے تھوڑے بڑے
تھے، اور کافی سیکسی بھی تھے، روبی کا سارا جسم افففف م م م م م میں روبی کا جسم
دیکھ رہا تھا، باجی نے اس بات کا نوٹس لیا اور مجھے کہا بھائی کیا دیکھ رہے ہو؟
میں نے کہا نہیں کچھ بھی نہیں، تھوڑی دیر کے بعد امی روبی کے لیے چائے لے کر آ گئی
اور ہم نے چائے پی، تھوڑی دیر کے بعد روبی اٹھ کر اپنے گھر چلی گئی، وہ اس فرینڈشپ
سے کافی خوش تھی، میں تو بہت خوش تھا، کہ اب روبی سے بھی سیکس کرنے کا موقع مل
جائے گا، امی میرے پاس آ کر کہنے لگی، بیٹا آصف تم کل مجھے اور سعدیہ کو اپنی خالہ
کے گھر چھوڑ آنا، اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، میں ذرا خبر لے آؤں اور تم اپنی باجی
کا خیال رکھنا، میں نے کہا جی امی، (چھوٹی بہن اپنے ۱۲ویں کے پیپر دے کر اب
فارغ تھی) اگلے دن صبح صبح امی نے آ کر مجھے اٹھا دیا اور کہا آصف جلدی تیار ہو
جاؤ، میں تیار ہو کر امی اور سعدیہ کو موٹر بائیک پر خالہ کے گھر چھوڑ آیا، واپسی
پر بارش ہونے لگی جس سے میں بھیگ گیا، جب میں گھر آیا تو دیکھا کہ باجی ثنا بارش
میں نہا رہی ہیں، ان کو دیکھ کر میں نے جلدی جلدی اپنا مین ڈور لاک کیا اور باجی
کے جسم کو دیکھنے لگا وہ اس وقت افففففف کیا لگ رہی تھیں، ان کے سارے کپڑے ان کے جسم کے
ساتھ چپکے ہوئے تھے ہائے کیا سین تھا، باجی کی آنکھوں میں ایک نشہ سا تھا، وہ میرے
پاس آ کر پوچھنے لگی، کیا دیکھ رہے ہو؟ میں نے کہا باجی آپ اس وقت بہت سیکسی اور
مست لگ رہی ہو، تو باجی نے کہا بھائی تو نے مجھے اس مزے کی عادت ڈال دی ہے۔ بھائی
اب بھی میرا دل کر رہا ہے، کہ ہم وہ ہی کریں، میں نے کہا، باجی کیا کریں تو وہ
شرما گئی اور کہنے لگی بھائی وہ ہی ، میں نے کہا باجی پھر بھی کیا؟ بتاؤ نہ پلز۔
تو باجی نے کہا بھائی ہم سیکس کریں، میرا بہت دل کر رہا ہے، میں نے کہا باجی کس
بات کو دل کر رہا ہے؟ تو باجی نے کہا بھائی تم مجھے شرمندہ کر رہے ہو، میں نے کہا
اوکے سوری باجی، ویسے میرا بھی دل کر رہا ہے، یہ بات کہہ کر میں نے اپنی باجی کو
اپنی باہوں میں لے کر کس کرنا شروع کر دیا ام ہائے باجی بہت گرم تھیں ہم گھر کے صحن میں یہ سب کچھ کر رہے تھے اور بارش بھی ہو رہی
تھی، میں نے آہستہ آہستہ باجی کو ننگا کر دیا اور خود بھی ننگا ہو گیا، میرا لن
کافی ہارڈ ہو گیا تھا، میں نے باجی کے بوبز چوسنا سٹارٹ کیے تو باجی نے میرا لن
اپنے ہاتھ میں لے کر مٹھ مارنی سٹارٹ کر
دی، میں نے جا کر باتھ روم سے تیل کی بوتل لا کر اپنے لن پر تیل لگا لیا اور باجی
کی پھدی پر بھی لگا دیا، باجی کافی گرم ہو گئی تھیں اور کہنے لگی بھائی جلدی اپنے
لن کو پیری پھدی میں ڈال دووووووو پلیز، میں نے باجی کو گھر کے ساہن میں ہی ڈوگی
بنا کر اپنے لن کو باجی کی پھدی پر رکھ کر ایک زور دار جھٹکے کے ساتھ سارا کا سارا
باجی کی پھدی میں ڈال دیا، جس سے باجی کو کافی درد ہوا، میں تھوڑی دیر رکتا پھر
میں نے باجی کو چودنا سٹارٹ کر دیا، اب میں باجی کو اپنے پورے لن سے چود رہا تھا،
اور باجی بھی کافی مزہ لے رہی تھیں، اور کہہ رہی تھیں بھائی میرے پیارے بھائی مزہ
آ رہا ہے، تم اور زور سے چودو مجھے، ہائے میں مر گئی اور زور سے بھائی پلیز زور سے
سارا لن ڈول دو اپنی باجی کی پھدی میں، بھائی تمہارا لن تو بہت اچھی چودائی کرتا
ہے، پھر تھوڑی دیر کے بعد ہم فارغ ہو گئے، میں نے باجی کو اس بارش میں ۳ دفعہ چودا ایک بار تو
باتھ روم میں چودا یارو مزہ ہی مزہ تھا، باجی نے کہا بھی تمہارا لن کافی ہارڈ اور
لمبا ہے، تمہاری وائف بہت مزے میں رہے گی، میں نے کہا باجی تم کو مزہ آتا ہے، میرے
لن سے؟ باجی نے کہا ہاااااان بھائی بہت مزہ آتا ہے، میں نے کہا باجی دل کرتا ہے کہ
میں آپ کو اور آپ کی دوست روبی کو ایک ساتھ چودوں، تو باجی نے کہا میں نے اس سے
تمہاری بات کی ہے۔ وہ ابھی تک ورجن ہے، آہستہ آہستہ مانے گی، پھر ہم تینوں مزہ کیا
کریں گے، باجی نے کہا بھائی تم مجھے اور روبی کو اپنے کمپیوٹر پر سیکسی پکچرز اوپن
کر کے باہر چلے جانا، میں بعد میں اس کو ہاٹ کر دوں گی، اس طرح وہ بھی ہمارے ساتھ
شامل ہو جائے گی، میں نے کہا اوکے باجی، تو دوستو یہ تھی میری اپنی باجی تو راضی
کرنے کے بعد دوسری چودائی، باجی کی دوست روبی کو بھی اب میں چود چکا ہوں، میرا اور
باجی کا اس کو نہیں پتا کہ ہم بھائی بہن بھی سیکس کرتے ہیں۔